پمز میں نامعلوم افرادکی فائرنگ ۔ شعبہ امراض قلب کے سربراہ ڈاکٹر شاہد نواز شدید زخمی،د رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ، ملزمان کی گرفتاری کیلئے سرچ آپریشن شروع،حکومت ڈاکٹروں کو تحفظ کیلئے اسلحہ لائسنس جاری کرے ، ڈاکٹر وسیم خواجہ ، وزیراعظم نے پمز میں فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لے لیا ، وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب

اتوار 15 فروری 2015 09:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15فروری۔2015ء) پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں نامعلوم افرادکی فائرنگ سے شعبہ امراض قلب کے سربراہ ڈاکٹر شاہد نواز شدید زخمی ہوگئے‘ فائرنگ کے واقعہ کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی جبکہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے سرچ آپریشن شروع کردیا گیا۔ ترجمان پمز ڈاکٹر وسیم خواجہ کے مطابق ڈاکٹر شاہد نواز ہفتہ کو پمز ہسپتال کی پرائیویٹ وارڈ میں ایک مریض کے معائنہ کے بعد باہر نکل رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا تاہم شاہد نواز کو فوری طور پر آئی سی یو سرجیکل میں منتقل کردیا گیا ۔

پمز کے ترجمان ڈاکٹر وسیم خواجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ڈاکٹروں کو تحفظ کیلئے اسلحہ لائسنس جاری کرے ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر شاہد کی پمز ہسپتال میں خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ان کے دماغ میں بائیں طرف گولی لگی ہے اور ابھی وہ شدید زخمی ہیں۔ وینٹی لیٹر کے ذریعے ان کو آکسیجن فراہم کی جارہی ہے۔ ڈاکٹرز ان کی جان بچانے کی سرتوڑ کوشش کررہے ہیں لیکن ڈاکٹر شاہد نوازکی حالت انتہائی نازک ہے۔

وزیراعظم محمد نواز شریف نے پاکستان انسٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ وزیراعظم نے وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے فائرنگ سے زخمی ہونے والے ڈاکٹر شاہد نواز کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ہے‘ وزیراعطم نے تمام بڑے شہروں میں سکیورٹی کے انتظامات سخت کرنے کی ہدایت کی ہے۔ میاں نواز شریف نے فائرنگ کے واقعہ کی رپورٹ وزارت داخلہ سے طلب کرلی۔