افتخار چوہدری ہتک عزت دعویٰ، بابر اعوان دعوے کی دستاویزات نہ ملنے کے باعث جواب داخل نہ کرسکے،قانونی طور پر نقول حاصل کی جاسکتی ہیں،عدالت، افتخار چوہدری نے عام سی عدالت میں خود کو پیش کرکے دکھادیا کہ وہ قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں،احسن الدین کی میڈیا سے بات چیت، جب جرح شروع ہوگی تو بہت سی باتیں کھلیں گی،بابر اعوان کی با ت چیت

اتوار 15 فروری 2015 08:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15فروری۔2015ء) سیشن جج محمد تنویر میر کی عدالت میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کیخلاف 20 روپے ہرجانہ کیس میں عمران خان کے وکیل بابر اعوان جواب داخل نہ کرسکے۔ بابر نے عدالت سے کہا کہ ہمیں ہرجانہ دعویٰ کی دستاویزات کی نقول نہیں مل سکیں اسلئے جواب دعویٰ داخل نہیں کراسکتے جس پر فاضل جج نے کہا کہ آپ قانونی طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے درخواست دے کر دستاویزات کی نقول حاصل کرسکتے ہیں لیکن جو غیر مصدقہ دستاویزات ہیں ان کا صرف معائنہ کرسکتے ہیں۔

سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے وکیل احسن الدین شیخ نے عدالت سے گذارش کی کہ کیس کا فیصلہ 90 دن کے اندر اندر کیا جائے۔ انہوں نے ڈاکٹر بابر اعوان کیخلاف ضابطہ اخلاق کے تحت چار اعتراضات بھی دائر کئے جس میں توہین عدالت پر سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا بابر اعوان کیخلاف نوٹس‘ بے نظیر بھٹو کے پولیٹیکل سیکرٹری چوہدری اسلم کی ایف آئی آر اور رحمن ملک کو ملزم قرار دینا‘ نندی پور پراجیکٹ میں خواجہ آصف کی سپریم کورٹ میں دائر پٹیشن اور حارث سٹیل ملز سکینڈل شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ہفتہ کے روز چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کیخلاف سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی جانب سے دائر ہتک عزت دعویٰ کیس میں ڈاکٹر بابر اعوان اور احسن الدین شیخ عدالت میں پیش ہوئے جس میں بابر اعوان کو عمران خان کی جانب سے جواب داخل کرانا تھا جو وہ نہ کراسکے جس پر عدالت نے انہیں 21 فروری کو دعویٰ داخل کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں احسن الدین شیخ نے کہا کہ بابر اعوان اپنی ذاتی دلچسپی کے قانون کے تحت اس کیس کی پیروی نہیں کرسکتے۔ بابر اعوان کے پاس جواب دینے کیلئے کوئی ثبوت نہیں ہیں۔ افتخار محمد چوہدری نے عام سی عدالت میں خود کو پیش کرکے دکھادیا کہ وہ قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔ بابر اعوان کیخلاف قانون کے مطابق اعتراضات دائر کردئیے ہیں جبکہ دوسری طرف بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مقدمے کی نقول نہیں ملیں۔ قوم اور میں منتظر ہیں کہ جب جرح شروع ہوگی تو بہت سی باتیں کھلیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عام اور خاص لوگوں کیلئے قانون اور روئیے مختلف ہیں، شرمناک ماحول میں پاکستان کے لوگوں کیلئے کوئی انصاف نہیں ہے۔