گورنر خیبر پختونخواہ مہتاب احمد خان کی امام بارگاہ پر خود کش حملے کی شدید مذمت ،ہمیں سانحات پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ،ہمیں ایک دوسرے کو کمزور اور طاقت ور ثابت نہیں کرنا بلکہ متحدہ ہوکر دہشتگردی کا مقابلہ کرنا چاہیے ،دہشتگردوں نے مسجد و امام بارگاہ پر حملہ کیا ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے وہ اسلام کے نام لیوا نہیں ہیں،جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں کی عیادت کی گورنر نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 14 فروری 2015 08:59

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 14فروری۔2015ء) گورنر خیبر پختونخواہ سردار مہتاب احمد خان نے پشاور میں امام بارگاہ مسجد پر خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سانحات پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، ہمیں ایک دوسرے کو کمزور اور طاقت ور ثابت نہیں کرنا بلکہ پوری قوم نے مل کر دہشتگردوں سے لڑنا ہے ۔ گورنر پشاور میں ہونے والے خود کش حملہ کی جگہ کا دورہ کیا اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں کی عیادت کی گورنر نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں نے مسجد و امام بارگاہ پر حملہ کیا ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے وہ اسلام کے نام لیوا نہیں ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دو ماہ کے اندر پشاور میں دوسرا بڑا حملہ ہے مساجد اور امام بارگاہوں کو سافٹ ٹارگٹ کے طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے پشاور میں نمازیوں نے دہشتگردوں کو پکڑ کر ہمت کا مظاہرہ کیا انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ہمیں ایک دوسرے کو کمزور اور طاقت ور ثابت نہیں کرنا بلکہ دہشتگردوں سے نمٹا ہے اور دہشتگردوں کو انجام تک پہنچانے کے لیے ہمیں مل جل کر مقابلہ کرنا ہوگا ان کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب اور آپریشن خیبر ون کامیابی سے جاری ہے اور اس سے دہشتگردی کے واقعات میں کمی آئی ہے گورنر نے کہا کہ سکولوں ، مساجد اور مدارس کو سکیورٹی فراہم کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں خیبر پختونخواہ سے اسلام آباد جانے والے ایف سی کے اہلکار واپس آچکے ہیں خیبر پختونخواہ میں بڑی تعداد میں ایف سی موجود ہے لیکن یہ ناکافی ہے وزیراعظم نے ایف سی میں نئی بھرتیوں کی اجازت دے دی ہے اور نئے بھرتی ہونے والے اہلکار چند ماہ میں ٹریننگ مکمل کرکے انہیں اپنے فرائض سرانجام دینگے ۔

متعلقہ عنوان :