سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ نے پاک چین اقتصادی راہداری کے نقشے میں روٹ کی تبدیلی کو یکسر مسترد کردیا،اصل نقشے پرکام کیا جائے ورنہ روٹس کوخیبر پختونخواہ سے بھی نہیں گزرنے دیا جائے گا،حاجی عدیل

ہفتہ 14 فروری 2015 09:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 14فروری۔2015ء) سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے امور خارجہ کے ممبران نے پاک چین اقتصادی راہداری کے نقشے میں روٹ کی تبدیلی کو یکسر مسترد کردیا اور کہا کہ اصل نقشے پرکام کیا جائے ورنہ روٹس کوخیبر پختونخواہ سے بھی نہیں گزرنے دیا جائے گا۔ جمعہ کے روز سینیٹ اسٹیڈنگ کمیٹی برائے امور خارجہ کا اجلاس چیئرمین حاجی عدیل کی زیرصدارت ہوئی جس میں اقتصادی امور کے ہوالے سے پاک چین اقتصادی راہداری میں روٹس کی تبدیلی پر شدید اظہار برہمی کیا گیا ۔

سینیٹر حاجی عدیل نے کمیٹی کو اصل نقشہ دکھاتے ہوئے بتایا کہ خضدار میں روٹ شمال میں خیبرپختونخواہ کی طرف جانے کی بجائے روٹ تبدیل کرکے پنجاب کے علاقوں سے گزار کرلاہور گزارا جارہاہے سینیٹر فرحت الله بابر نے کہا کہ حکومت ایک طرف دہشت گردی کا خاتمہ کرنا چاہتی ہے تو دوسری طرف خیبرپختونخواہ سمیت فاٹا اور بلوچستان میں ترقیاتی کاموں کو کیوں نظر انداز کررہی ہے حکومت کو چاہیے کہ وہ پہلے والے اصل نقشے پر عملدرآمد کرے جبکہ سینیٹر سیدہ صغریٰ امام نے بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اصل نقشے میں روٹ ہمارے علاقے سے نہیں گزر رہے جس پر حاجی عدیل نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ وہاں پر بھی روٹس بنائے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اپنی ترجیحات سے ہی بالکل ہٹ جائے کمیٹی نے این ایچ اے کی تمام ٹیکنیکل وضاحتوں کو مسترد کردیا اور بغیر نتیجے پر پہنچے کمیٹی برخواست ہوگئی۔

(جاری ہے)

بعد ازاں حاجی عدیل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف ملک میں جہاں چاہیں سڑکیں بنائیں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن پاک چین اقتصادی راہداری کے پہلے والے اصل نقشے پر کام کیاجائے جس سے پسماندہ علاقوں کو فائدہ پہنچے اور وہاں پر غربت کا خاتمہ ہو کیونکہ ایسا فائدے کا کوئی مقصد نہیں ہے جس میں پوری قوم کو فائدہ نہ ہو حاجی عدیل نے کہا کہ کہ اگر پاک چین اقتصادی راہداری کے اصل نقسے پر عمل نہ کیا گیا تو پھر روٹس کو خیبرپختونخواہ اور بلوچستان سے نہیں گزرنے دیں گے چین صرف پنجاب نہیں بلکہ پاکستان کے دوسرے صوبوں کا بھی دوست بنے۔

متعلقہ عنوان :