وفاقی حکومت خیبر پختونخواہ حکومت کو ناکام دیکھنا چاہتی ہے، عمران خان ،اقتصادی راہداری منصوبے کے روٹ میں تبدیلی کی گئی تو تحریک چلائیں گے ،15 دنوں میں پشاور کیلئے ماسٹر پلان منصوبہ لیکر آرہا ہوں،رواں سال خیبر پختونخواہ کو پاکستان کا مثالی صوبہ بنا کر دکھاؤں گا،لگتا ہے ریلوے کی اراضی کے حصول کیلئے دھرنا دینا پڑے گا، پشاور ریڈیوپر عوام سے خطاب ،عوام کے مسائل سنے اور جواب دیئے ،تمام اختلافات کو بھلا کر حکومت کا ساتھ دیا ، پشاور سے اسلام آباد منتقل ہونے والے شہریوں کو دوبارہ شہر میں لاکر بسائیں گے،چیئرمین تحریک انصاف کا ، ”صحت کا اتحاد “ کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 14 فروری 2015 09:43

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 14فروری۔2015ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وفاق خیبر پختونخواہ حکومت کو ناکام کرنے کی کوشش کررہا ہے ،وفاق نے صوبائی حکومت کے دو مختلف پراجیکٹوں میں روڑے اٹکائے ہیں ،ریلوے اراضی کے حصول کے لئے مجھے دھرنا دینا پڑے،15 دنوں پشاور کیلئے ماسٹر پلان لیکر آ رہا ہوں،رواں سال کے آخر تک صوبے کو پاکستان کا مثالی صوبہ بنا کر دکھاؤں گا،رواں سال عام انتخابات ہوتے دیکھ رہا ہوں ۔

اقتصادی راہداری منصوبے روٹ میں تبدیلی ک گئی تو تحریک چلائیں گے ،جمعہ کے روز عمران خان نے پشاور ریڈیو سینٹر میں ٹرانسمیشن کے دوران عوام کے مسائل سنے اور انہیں خیبرپختونخوا کو مثالی صوبہ بنانے کے حوالے سے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔عمران خان نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میں جاری جنگ کا اثر خیبر پختونخواہ پر ہوتا ہے ،قبائلی علاقوں قسمتی ہے کہ وہاں جنگ جاری ہے ،جب تک امن قائم نہیں ہوگا خوشحالی نہیں آئی گی ،خیبر پختونخواہ کی پولیس مثالی پولیس ہے ،پولیس کو جدید تربیت اور کمانڈو تیار کررہے ہیں،انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت سے پہلے خیبر پختونخواہ پولیس کا نظام بہت برا تھا ۔

(جاری ہے)

اب دیگر صوبوں سے بہتر ہے،نظام میں تبدیلی لارہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ اقتصادی راہداری روٹ تبدیل کیا گیا تو تحریک چلائیں گے ،گورنر ہاؤس کو خواتین کا پارک بنانے کا عزم رکھتے ہیں،اگلے سال یونین کونسل کی سطح پر کھیلوں کے میدان بنائیں گے ،جت تک لوگوں کی جان ومال محفوظ نہیں ہوں گے ترقی نہیں ہوگی،کوشش ہے کہ صوبے سے کرپشن کا خاتمہ ہو۔

عمران خان نے کہا کہ اصل تبدیلی بلدیاتی انتخابات سے آئی گی ،نیا پشاور بنا کر دکھائیں گے ،ہسپتالوں اور سکولوں کا نظام بہتر ہوا ہے لیکن ایسا نہیں جیسا ہم چاہتے ہیں ،ہسپتالوں میں پرانا ااور غل سسٹم چل رہا ہے ،عمران خان نے کہا کہ کئی بار پشاور میں ٹریفک میں پھنس گیا ہوں،صوبے کے پاس پیسے نہیں کہ میٹرو چلائے،ٹریفک کے مسئلے کا حل میٹرو پراجیکٹ نہیں ہے ۔

وفاق ہمارے دو سے تین پراجیکٹ ناکام بنا چکا ہے۔وفاق رکاوٹ نہ بنے تو چار ارب یس جدید اور مثالی بس سروس چلا سکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ وفاق خیبر پختونخواہ کی حکومت کو ناکام دیکھنا چاہتا ہے ،انہوں نے کہا کہ پشاور کے لئے 15 ڈدنوں مں ی زبردست پلان لیکر آرہا ہوں،انہوں نے کہا کہ صوبے میں ریلوے کی اراضی کے حصول کے لئے شاہد مجھے دھرنا دینا پڑے گا،انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کو ریڈیو پر عوام سے مخاطب ہونا چاہیے ۔

عمران خان نے کہا کہ اسی سال دوبارہ عام انتخابات ہوتے دیکھ رہا ہوں ۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں بار بار ریڈیو پر عوام کے مسائل سننے کے لئے پشاور آؤں گا، انہوں نے کہا کہ موجودہ سسٹم میں تبدیلی کی امید نہ رکھیں، خیبر پختونخواہ عوام سے وعدہ ہے کہ سب صوبوں سے خیبر پختونخواہ مثالی صوبہ بنا کر دکھاؤں گا،صوبے کے حقوق چھین کر لیں گے ،پانی و بجلی گیس اس صوبے کا حق ہے وہ ملنا چاہیے ۔

خیبرپختونخوا اور فاٹا میں “صحت کا اتحاد” مہم کا افتتاح کرنے کے بعد عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ایک بڑا صوبہ بن جائے تو تمام صوبے برابر ہوجائیں گے اور قومی مسائل میں کمی واقع ہوگی لیکن ہمیشہ چھوٹے صوبوں سے ان کے حقوق چھینے جاتے رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آج بلوچستان کے حالات اس نہج کو پہنچ چکے ہیں، اگربلوچستان کے عوام کو ان کے حقوق میسر ہوتے تو وہاں حالات معمول کے مطابق ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے خیبرپختونخوا حکومت کو ناکام بنانے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم وزیراعلی پرویز خٹک کی قیادت میں تحریک انصاف کی حکومت پشاور کو مثالی صوبہ بنا کر دکھائے گی اور پشاور سے اسلام آباد منتقل ہونے والے شہریوں کو دوبارہ شہر میں لاکر بسائیں گے۔