صدر اوبامہ کا نوازشریف کو فون ، دورہ بھارت پراعتمادمیں لیتے ہوئے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہرممکن مددکی یقین دہانی امریکی صدر کی آپریشن ضرب عضب کی تعریف ، بھارت سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت کا اہل نہیں ہے ، پاکستان نیوکلیر گروپ کا رکن بننا چاہتاہے،وزیر اعظم نواز شریف ،30منٹ سے زائد گفتگومیں پاک امریکہ تعلقات، خطے کی صورتحال ،افغانستان سے متعلق اموراورامریکی صدرکے دورہ بھارت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا،وزیر اعظم ہاؤس

جمعہ 13 فروری 2015 09:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13فروری۔2015ء)امریکی صدرباراک اوبامہ نے وزیراعظم محمدنوازشریف کودورہ بھارت پراعتمادمیں لیتے ہوئے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہرممکن مددکی یقین دہانی کرادی ۔ترجمان وزیراعظم ہاوٴس کے مطابق امریکی صدرنے جمعرات کی شب وزیراعظم محمدنوازشریف کوفون کیادونوں رہنماوٴں کے درمیان 30منٹ سے زائدجاری رہنے والی گفتگومیں پاک امریکہ تعلقات خطے کی صورتحال ،افغانستان سے متعلق اموراورامریکی صدرکے دورہ بھارت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیاگیا۔

امریکی صدرنے وزیراعظم کوحالیہ دورہ بھارت پراعتمادمیں لیااورکہاکہ امریکہ پاکستان کواہم اتحادی سمجھتاہے ۔انہوں نے کہاکہ امریکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی ہرممکن مددکریگا اور افغانستان کے ساتھ پاکستان کے مثبت تعلقا ت کا خواہاں ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں پاکستان کے مثبت کردار کو سراہتا ہے ۔انہوں نے کہا پاک فوج کے آپریشن ضرب عضب کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کا فیصلہ قابل تحسین ہے ۔

اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت کے حوالے سے تحفظات سے امریکی صدر کو آگاہ کیا اور کہا کہ بھارت کسی طور پر بھی سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت کا اہل نہیں ہے ،انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر کے معاملے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کررہاہے۔ان کا کہنا تھاکہ پاکستان نیوکلیر گروپ کا رکن بننا چاہتاہے ۔