وفاقی وزیر داخلہ کی اسلام آباد انتظامیہ اور متعلقہ محکموں کو اہم عمارتوں کی سیکورٹی کو یقینی بنانے فوری اقدامات کی ہدایت،سیکورٹی انتظامات کے حوالے سے ابھی تک ریڈ کیٹگری میں ہیں،ایف آئی اے نے حوالہ ، ہنڈی اینٹی منی لانڈرنگ کے اب تک26مقدمات درج کئے ہیں،32افراد کی گرفتاریاں کرکے 71.5ملین روپے برآمد کیے گئے ہیں،سیکورٹی گارڈز کے دو بیجزکو تربیت دی گئی ہے، چوہدری نثار علی خان ، آئی جی اسلام آباد کو سیکورٹی گارڈز کو اسلحہ چلانے اور سکیورٹی کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے مناسب مقامات پر تعیناتی کی استعدادی صلاحیت بڑھانے پر بھرپور توجہ دینے کی ہدایت

بدھ 11 فروری 2015 09:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 11فروری۔2015ء)وفاقی وزیر برائے داخلہ اور نارکوٹکس کنٹرول چوہدری نثار علی خان نے اسلام آباد کی انتظامیہ اور متعلقہ محکموں کو ان تمام اہم عمارتوں کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے جو کہ سیکورٹی انتظامات کے حوالے سے ابھی تک ریڈ کیٹگری میں ہیں،ایف آئی اے نے حوالہ ، ہنڈی اینٹی منی لانڈرنگ کے اب تک26مقدمات درج کیے ہیں اور اس سلسلے میں32افراد کی گرفتاریاں کرکے 71.5ملین روپے برآمد کیے ہیں،سیکورٹی گارڈز کے دو بیجزکو تربیت دی گئی ہے، وفاقی وزیر نے آئی جی اسلام آباد کو ان سیکورٹی گارڈز کو اسلحہ چلانے اور سکیورٹی کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے مناسب مقامات پر تعیناتی کی استعدادی صلاحیت بڑھانے پر بھرپور توجہ دینے کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے وفاقی دارالحکومت کے تمام اہم مقامات پر تیز تر مواصلاتی نظام قائم کرنے کی ہدایت کی جس سے کوٹیک ریسپونس فورس کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے جلد از جلد نبرد آزما ہونے میں مدد ملے ،وزیر داخلہ نے نادرا کو غیر ملکی باشندوں کا ڈیٹا بیس صوبائی حکومتوں کو فراہم کرنے کی ہدایت کی،غیر ملکیوں کے اکاؤنٹس کی تما م تر تفصیلات، ذرائع آمدن اور کاروبار کی تفصیلات اکٹھی کرنے کی ہدایت،وزیر داخلہ نے وزارت داخلہ کو کسی بھی تنظیم کو کالعدم قرار دیئے جانے کے عمل کو مزید بہتر بنانے اور اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی کہ ایسی تنظیمیں دوبارہ قائم نہ ہوں۔

وزیرداخلہ نے شدت پسندی اور عسکریت پسندی کا خاتمہ کرنے کے سلسلہ میں بنائے گئے قومی لائحہ عمل کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں دیگر کے علاوہ سیکرٹری داخلہ ، نیکٹا کے قومی کوآرڈینیٹر ، ڈی جی ایف آئی اے اسلام آباد کیپیٹل ٹیرٹری کے چیف کمشنر اور آئی جی اسلام آباد نے شرکت کی ۔ اجلاس میں قومی لائحہ عمل کے مختلف حصو ں پر عملدر آمد میں ہونے والی اب تک کی پیش رفت کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا ۔

اجلاس میں 3فروری کو ہونے والے گذشتہ اجلاس میں وزیر داخلہ کی طرف سے جاری کیے گئے احکامات پر عملدر آمد کی صورتحال کا جائزہ بھی لیا گیا۔نیکٹا کے قومی کوآرڈینیٹر نے اس موضوع پر گذشتہ اجلاس میں ہونے والے مختلف فیصلوں پر عملدر آمد کے بارے میں بریف کیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ غیر قانونی موبائل سموں کے استعمال کو قابل دست اندازی پولیس جرم قرار دیئے جانے بارے بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے اور یہ بل متعلقہ ذیلی کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پی ٹی اے کو اس قابل بنانے کا عمل جاری ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر عسکریت پسندی اور شدت پسندی سے متعلقہ کسی بھی نا پسندیدہ سرگرمی کو بلاک کر سکے گا۔قومی انسداد دہشت گردی کی توضیحات وضع کرنے کے حوالہ سے بتایا گیا کہ مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جس کو وزیراعظم کی طرف سے منظوری کے بعد جلد ہی حتمی شکل دے دی جائے گی۔اجلاس کو بتایا کیا کہ جہاں تک میڈیا ہاؤسز اور میڈیا کے افراد کی سکیورٹی کا تعلق ہے تو اس سلسلہ میں صوبوں میں اس پر کام تیزی سے ہورہا ہے جبکہ وفاقی دارالحکومت میں پینک بٹن الرٹ سسٹم پہلے ہی لگا دیا گیا ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ اب تک 10میڈیا ہاؤسز کو یہ سہولت فراہم کی جا چکی ہے۔اجلاس کے دوران وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری میں76اہم عمارتوں کا سکیورٹی آڈٹ کر لیا گیا ہے اور ان عمارتوں کو سیکورٹی انتظامات کے حوالے سے ییلو، گرین اور سرخ کیٹگری میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ وفاقی وزیر نے اسلام آباد کی انتظامیہ پولیس، سی ڈی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کو ان عمارتوں کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے جو ابھی تک سرخ کیٹگری میں شامل ہیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی اور انہیں کسی دوسری مناسب جگہ بھیجنے کے منصوبہ پر کام جاری ہے اور صوبوں کو نئے کیمپس اور مطلوبہ انفراسٹرکچر کی نشاندہی کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ غیر ملکیوں کے بینک اکاؤنٹس کا پتہ چلایا گیا ہے ۔وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ نہ صرف ان کے بینک اکاؤنٹس کی نشاندہی کی جائے بلکہ اس بات کا بھی تعین کیا جائے کہ اکاؤنٹ کس طرح کھولا گیا اور ذرائع آمدن کیا ہیں۔

وزیر داخلہ کی ہدایت کے مطابق اب تک حوالہ اور ہنڈی کے کل 26مقدمات درج کیے گئے اور 32گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں ۔وزیر داخلہ نے وزارت داخلہ کو کسی بھی تنظیم کو کالعدم قرار دیئے جانے کے عمل کو مزید بہتر بنانے اور اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی کہ ایسی تنظیمیں دوبارہ قائم نہ ہوں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ اب تک 60تنظیموں پر پابندی لگائی گئی ہے جبکہ ایک کو نگرانی والی فہرست میں رکھا گیا ہے۔

چھان بین کے سلسلے میں اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک 16344سرچ آپریشنز کیے گئے اور218220افراد کی چھان بین کی گئی جبکہ اب تک12462افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے140کے دہشت گردوں سے رابطے تھے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ اب تک لاؤڈ سپیکر کے غلط استعمال کے 3265مقدمات درج کیے گئے ہیں جن میں سے2065کی گرفتاریاں کرکے1281آلات ضبط کر لیے گئے جبکہ نفرت انگیز تقاریر اور موادکے حوالہ سے547مقدمات درج کیے گئے ہیں۔وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ جائزہ اجلاس ہفتہ وار بنیادوں پر منعقد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی قسم کے درپیش مسائل کو حل کرنے میں پیش رفت اور موثر نگرانی کی جا سکے۔