سینیٹ انتخابات ، سربراہ جے یو آئی (ف)نے صوبائی قیادت سے سفارشات طلب کرلیں، بلوچستان ،کے پی کے سے2,2 سینیٹرز منتخب ہونگے کے پی کے میں مسلم لیگ ن، قومی وطن پارٹی سے اتحاد متوقع جماعت میں دھڑے بندی سے بچنے کیلئے حتمی فیصلہ مولانافضل الرحمن کرینگے ، ذرائع، تمام فیصلے میرٹ اور مشاورت سے کرینگے،کسی سے نا انصافی نہیں ہوگی، مولانا امجدخان

منگل 10 فروری 2015 09:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10فروری۔2015ء)سینیٹ انتخابات ، مولانافضل الرحمن نے صوبائی قیادت سے سفارشات طلب کرلیں، بلوچستان اور خیبرپختونخواہ سے2,2 سینیٹرز منتخب ہونگے، جمعیت علمائے اسلام (ف) کا صوبہ خیبرپختونخواہ میں مسلم لیگ ن، قومی وطن پارٹی سے اتحاد متوقع، جماعت میں دھڑے بندی سے بچنے کیلئے حتمی فیصلہ مولانافضل الرحمن کرینگے جبکہ مولانا امجد خان نے کہاہے کہ تمام فیصلے میرٹ اور مشاورت سے کرینگے۔

باوثوق ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایاکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے تمام صوبائی تنظیموں کے عہدیداروں سے سفارشات طلب کرلی ہیں تاکہ ایوان بالا کیلئے اپنے امیدواروں کو حتمی شکل دی جاسکے جبکہ اس سلسلے میں خواہش مند لوگوں کے انٹرویوزکے بعد فیصلہ کیا جائیگا کہ کس امیدوارکو اہلیت کی بنیاد پر ایوان بالا میں بھیجا جاسکتاہے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزید بتایاکہ موجودہ صورتحال جمعیت علمائے اسلام (ف) کے بلوچستان اور خیبرپختونخواہ سے2، 2سینیٹرز منتخب ہونے کے واضح امکانات ہیں جبکہ اس سلسلے میں مولانافضل الرحمن کی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) صوبہ خیبرپختونخواہ میں مسلم لیگ ن اور قومی وطن پارٹی سے اتحاد کرسکتی ہے اور اس حوالے سے مشاورتی عمل جاری ہے جبکہ بیک چینل معاملات بھی چل رہے ہیں ۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ مولانافضل الرحمن اس سلسلے میں تما م سینئر اراکین جماعت سے مشاورت کررہے ہیں جبکہ متوقع دھڑا بندی سے بچنے کیلئے حتمی فیصلے کا اختیار مولانافضل الرحمن نے اپنے پاس رکھاہے اور وہی نامو ں کو حتمی شکل دینگے تاکہ اس تاثر کو زائل کیا جاسکے کہ کوئی دھڑا جمعیت علمائے اسلام (ف) پر بھاری ہے ۔ اس سلسلے میں جب ”خبر رساں ادارے“ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد سے استفسار کیا تو انہوں نے بتایاکہ فی الوقت مشاورتی عمل جاری ہے انہوں نے تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ صوبوں سے سفارشات ضرور مانگی گئی ہیں اور ان کا بغور جائزہ لیا جائیگا جبکہ کوئی بھی فیصلہ میرٹ اورمشاورت سے کیا جائیگا۔