وزیراعظم ہاؤس کا اہم وزارتوں کی مانیٹرنگ کرنے کا فیصلہ،وزیر اعظم کی زیرصدارت وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطحی اجلاس ،عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے بہترین افسران کو آگے لایا جائیگا، نواز شریف،سروس سروسز اصلاحات میں عالمی سطح پر مروجو خدمات حاصل کی جائیں گی ،وزارتوں کی کارکردگی اور خدمات کی فراہمی اولین ترجیح ہے ،وزیر اعظم کا اجلاس سے خطاب

منگل 10 فروری 2015 09:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10فروری۔2015ء) وزیر اعظم ہاؤس نے بعض اہم وزارتوں کی مانیٹرنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ چند ماہ کے دوران پیدا ہونے والے بعض بحرانوں کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ سرکاری طور پر جاری بیان میں یہ نہیں کہا گیا کہ کون کونسی وزارتیں مانیٹر کی جائیں گی تاہم حالیہ ایندھن بحران کے تناظر میں وزارت پانی و بجلی‘ وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی کمیشن زیر غور آ سکتے ہیں اور اس حوالے سے وزیراعظم ہاؤس میں ایک خصوصی سیل قائم کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم نے اسیاء خرد و نوش کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے لئے اتوار کے روز اسلام آباد کی مارکیوں کا دورہ کیا۔وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ حکومت عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لئے پرعزم ہے ،کارکردگی اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لئے بہترین افسران کو آگے لایا جائیگا جبکہ سول سروسز اصلاحات میں عالمی سطح پرمروجہ خدمات حاصل کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

پیر کے روز وزیر اعظم کی زیر صدارت وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا ،اجلاس میں وزیر اعظم نے وزراء کی وزارتوں کی ان کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا جبکہ اجلاس میں نگرانی اور عملی اقدامات کیلئے خصوصی سیل کے قیام کا بھی جائزہ لیا گیا ۔وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت وزارتوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے پرعزم ہے اور کارکردگی اور خدمات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے ،انہوں نے کہا کہ سرول سروسز اصلاحات میں عوام کی بہبود کو مد نظر رکھا جائیگا جبکہ سول سروسز اصلاحات میں عالمی سطح پر مروجہ خدمات حاصل کی جائیں گی ،انہوں نے کہا کہ عوام کا معیار زندگی بہتر اور بنیادی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے عملی اقدامات کررہے ہیں ،وزیر اعظم نے کہا کہ کارکردگی اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لئے بہترین افسران کو آگے لایا جائیگا اور خصوصی سیل کے قیام کے تحت ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائیگا ۔

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ سرکاری افسران کی تنخواہ کے ڈھانچے اور ان کو حاصل دیگر مراعات میں بھی بہتری لانی چاہئے جبکہ ان کے احتساب کے لئے بھی مستحکم طریقہ کار ضروری ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارتوں اور دیگر سرکاری اداروں کی کارکردگی کی مانیٹرنگ کے لئے قائم کئے جانے والے سیل کے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

موجودہ حکومت ملک بھر میں لوگوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اور لوگوں کے معمولات زندگی میں بہتری لانے کے لئے خصوصی اقدامات کر رہی ہے جس کے نتائج جلد سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری افسران اور ملازمین کی کارکردگی کو بہتر سے بہتر بنا کر لوگوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکتی ہیں۔ اس اقدام سے گورنمنٹ کی کارکردگی بھی بہتر ہو گی اور لوگوں کو سہولیات بھی میسر آئیں گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ گورنمنٹ نے اقتصادی ترقی کو اپنی ترجیح بنا رکھا ہے اور اس سلسلے میں طویل اور مختصر مدتی اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔ لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے سول سروس اصلاحات ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں اور افسران کی کارکردگی بہتر بنانے اور اصلاحات کے لئے عالمی سطح پر بہترین پریکٹس کو بھی فالو کیا جانا چاہئے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ سرکاری افسران کی تنخواہ کے ڈھانچے اور ان کو حاصل دیگر مراعات میں بھی بہتری لانی چاہئے جبکہ ان کے احتساب کے لئے بھی مستحکم طریقہ کار ضروری ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ بہت سے افسران میں فیصلہ سازی اور صلاحیتوں میں کمی کی وجہ سے لوگوں کو سہولیات کی فراہمی میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ وزیراعظم نے ہدایات جاری کیں کہ سول سروس میں لائی جانے والی اصلاحات کے حوالے سے چار ماہ میں تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔

اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار‘ وفاقی وزیر پلاننگ احسن اقبال‘ مریم نواز‘ طارق فاطمی‘ خواجہ ظہیر اور دانیال عزیز بھی موجود تھے۔ وزیراعظم سیکرٹریٹ کے مطابق وزیراعظم نے مانیٹرنگ سیل کی اگلی میٹنگ دو دن بعد طلب کر لی ہے جس میں مختلف وزارتوں کی کارکردگی کے حوالے سے قائم کئے گئے سیل کے اہم امور کا جائزہ لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :