تھانہ پر حملہ مقدمہ سے رانا شعیب ادریس اور اس کے دیگر 19ساتھی باعزت بری، مقدمہ میں ملوث 7 ملزمان کو اشتہاری قرار دیدیا گیا

ہفتہ 7 فروری 2015 08:39

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 7فروری۔2015ء) انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج راجہ پرویز اختر نے تھانہ پر حملہ کر کے پولیس ملازمین پر تشدد کرنے اور خطرناک ملزمان کو پولیس کی حراست سے چھڑانے کے الزام میں درج دہشتگردی کے مقدمہ سے رانا شعیب ادریس اور اس کے دیگر 19ساتھیوں کو باعزت بری کردیا ہے جبکہ مقدمہ میں ملوث 7 ملزمان کو اشتہاری قرار دیدیا گیا ہے ۔

استغاثہ کے مطابق ملزمان رانا شعیب ادریس اور اس کے دیگر ساتھیوں جس میں اس کے قریب عزیز ساتھی بھی شامل تھے پر الزام تھا کہ انہوں نے 19جولائی2014ء کی شب کو تھانہ کھڈیانوالہ پر مسلح ہوکر حملہ کرکے پولیس کو تشدد کا نشانہ بنایا اس دوران تفتیشی افسر سب انسپکٹر ریاست علی شدید زخمی ہوئے اس میں ان کے دانت بھی ٹوٹ گئے تھے بعد ازاں ملزمان پولیس کی حراست سے خطرناک ملزمان کو حوالات سے نکال کر اپنے ہمراہ لے گئے اس واقعہ کی میڈیا رپورٹ اور تصویریں آنے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے ملزمان کیخلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا اور اس سلسلے میں پولیس کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم مقرر کی گئی جنہوں نے اپنی رپورٹ مکمل کرکے ملزمان جن میں رانا شعیب ادریس کو گناہ گار قرار دیتے ہوئے وزیراعلی کو پیش کی بعد ازاں پولیس نے رانا شعیب ادریس اور اس کے دیگر ساتھیوں کو گرفتار کرکے انسدا د دہشتگردی کی دفعات کا ا ضافہ کرکے چالان عدالت میں پیش کیا اس دوران ملزمان نے سیاسی اثرورسوخ کی وجہ سے مقدمہ کی تفتیش ایس ایس پی رینج پولیس آفیسر کے سپرد ہوگئی جنہوں نے اپنی تفتیش میں رانا شعیب ادریس ایم پی اے کو مقدمہ سے بے گناہ قرار دیدیا ہے جبکہ اس مقدمہ کے مدعی شدید زخمی سب انسپکٹر پولیس ریاست علی بھی ملزمان کی شناخت سے منحرف ہوگئے چنانچہ خصوصی عدالت کے جج نے مقدمہ کے گواہان کے منحرف ہونے کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے رانا شعیب ادریس اور دیگر ساتھیوں کو بری کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کے مطابق ملزمان کی پشت پناہی سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ اور فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ نواز کے بعض ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کررہے تھے اس سلسلہ میں برسر اقتدار پارٹی کے ممبران اسمبلی نے وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب کو تنبیہ کی تھی کہ اگر پولیس نے رانا شعیب ادریس کے مقدمہ کے چالان کو واپس نہ لیا تو وہ مسلم لیگ میں فارورڈ بلاک بھی بنا سکتے ہیں چنانچہ ممبران اسمبلی کی یہ بات رنگ لے آئی چنانچہ پولیس کے اعلیٰ حکام کی ہدایت پر فیصل آباد پولیس مقدمہ کے مدعی اور گواہان مقدمہ سے منحرف ہوتے ہوئے مقدمہ میں ملوث ملزمان کو شناخت کرنے سے انکار کردیا جس پر عدالت نے ملزمان کو باعزت طور پر بری کردیا ۔

متعلقہ عنوان :