سینیٹ میں پیٹرول بحران پر بحث کا آغاز ، اپوزیشن کی پیٹرولیم بحران پرحکومت کی شدید تنقید ، پیٹرول بحران پر قائمہ کمیٹیوں کی سفارشات کی رپورٹ ایوان میں پیش ، بحران کا ذمہ دار وز رائے خزانہ ‘ پیٹرولیم اور پانی و بجلی کو قرار د ے دیا گیا،گداگروں کو بحران کا ذمہ دار قرار دے کر حکومت نے خود کو نااہل ثابت کردیا‘ زاہد خان

ہفتہ 7 فروری 2015 08:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 7فروری۔2015ء) سینیٹ نے جمعہ کے روز ملک میں پیٹرول بحران پر بحث شروع کردی ہے۔ اپوزیشن نے پیٹرولیم بحران پرحکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ایوان میں شیم شیم کے نعرے بلند کئے۔ حکومت کو پیٹرول بحران پر جمعہ کے روز ایوان میں شدید خفت اٹھانا پڑی اے این پی کے سییٹر زاہد خان نے سینیٹ کی طرف سے پیٹرول بحران پر سینیٹ کی تین قائمہ کمیٹیوں بلائے گئے اجلاس کی سفارشات کی رپورٹ پیش کی اور بحران کا ذمہ دار وز رائے خزانہ ‘ پیٹرولیم اور پانی و بجلی کو قرار دیا۔

(جاری ہے)

زاہد خان نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نام کی ملک میں کوئی چیز نہیں ہے۔ حکومت کی رٹ ختم ہوگئی ہے اور مختلف مافیا لوگوں کو لوٹ رہے ہیں۔ حکومتی وزراء نے پیٹرول بحران پر فقیروں ‘ گداگروں اور میڈیا کو ذمہ دار قرار دے کر خود کو نااہل ثابت کیا ہے یہ ایوان سفارش کرے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ نرخوں پیٹرول فروخت کرنے والوں سے لوٹی ہوئی رقم واپس لی جائے اور عوام کو واپس دلوائی جائے زاہد خان نے کہا کہ ملک میں مہنگائی انتہا کو پہنچ چکی ہے اشیائے ضروریہ عوام کی پہنچ سے دور ہیں حکومت عوم کو سہولیات دینے کی بجائے مسائل سے دو چار کررہی ہے یہ بحث سینیٹ کے ائندہ سیشن میں بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔