ملک دشمن قوتیں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو ناکام بنانا چاہتی ہیں‘ احسن اقبال،قومی نوعیت کے اس منصوبے بارے غلط فہمیاں پیدا کی جارہی ہیں‘ پریس کانفرنس

ہفتہ 7 فروری 2015 09:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 7فروری۔2015ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ‘ ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک دشمن قوتیں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو ناکام بنانا چاہتی ہیں‘ یہ صرف ایک سڑک کا منصوبہ نہیں بلکہ دونوں ملکوں کے درمیان 45 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہے‘ چینی صدر کے متوقع دورہ پاکستان میں توانائی سمیت مختلف منصوبوں کا آغاز ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز یہاں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی نوعیت کے اس اہم منصوبے بارے غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہیں اور بدقسمتی سے بعض سیاسی راہنماء اس منصوبے کو کالا باغ ڈیم کی طرح ختم کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور بعض ملک دشمن قوتیں بھی پاکستان اور چین کے مابین بڑھتے ہوئے تعلقات کے اس نئے موڑ سے خائف ہیں اور سازشوں کے ذریعے دونوں ممالک کے تعلقات میں دراڑیں ڈالنے کی کوششیں کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین اقتصادی راہداری کے عظیم منصوبے کا آغاز جولائی 2013ء میں ہوا۔ دونوں ممالک کے درمیان توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں تعاون کو آگے بڑھانے کے منصوبے کو پاک چین اقتصادی راہداری کا نام دیا گیا۔ اس منصوبے کے تحت پاکستان کو پورے خطے میں مرکزی حیثیت حاصل ہوجائے گی اور پاکستان معاشی طور پر مضبوط ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ اس منصوبے کے تحت چین کے تعاون سے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی جائے گی اور ملک میں 16 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبوں پر 34 ارب ڈالر خرچ کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت گوادر کو مختلف صوبوں کیساتھ ملایا جائے گا تاکہ سامان کی نقل و حمل کو تیز کیا جاسکے۔ یہ منصوبوں صرف ایک سڑک کا نام نہیں جو وسطی ایشیائی ریاستوں تک نکلتی ہے بلکہ اس منصوبے کے تحت پاکستان کے تمام صوبوں کے پسماندہ علاقوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے گذشتہ دور حکومت میں ملک میں تین سے چار ہزار میگاواٹ تک فاضل بجلی موجود تھی اور مستقبل کی ضروریات کے مطابق ہم نے ویژن 2010ء بنایا لیکن ہماری حکومت کو ختم کردیا گیا اور گذشتہ 14 سالوں میں ملک میں بجلی‘ گیس اور انفراسٹرکچر کا کوئی قابل ذکر منصوبہ نہیں بنایا گیا جس کی وجہ سے ہمیں ہر شعبے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ پر من گھڑت نقشے دکھائے جارہے ہیں اور عوام میں بدگمانیاں پھیلانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کیساتھ اقتصادی راہداری کا جو منصوبہ شروع کیا گیا تھا اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت مختلف سڑکیں بھی گوادر سے کوئٹہ‘ پنجگور‘ ژوب‘ ڈی آئی خان دوسرا روٹ گوادر سے رتوڈیرو اور سکھر جبکہ تیسرا روٹ گوادر‘ رتوڈیرو سکھر کے راستے پنجاب میں داخل ہوگا۔

متعلقہ عنوان :