امریکہ کی جانب سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی امداد دینے کی حالیہ تجویز خطے کے مجموعی مفادمیں ہے ، واشنگٹن کے بھارت کے ساتھ تعلقات اپنے طور پر ہیں، بھارت میں امریکی سفیر

جمعہ 6 فروری 2015 09:25

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6فروری۔2015ء)امریکہ کی جانب سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی امداد دینے کی حالیہ تجویز خطے کے مجموعی مفادمیں ہے اور واشنگٹن کے بھارت کے ساتھ تعلقات اپنے طور پر ہیں،یہ بات بھارت کیلئے امریکی سفیر رچرڈ ورما نے جمعرات کے روز کہی۔ان کا کہنا تھا کہ امریکہ بھارت تعلقات کسی تیسرے ملک کیلئے نہیں ہیں اور یہ کہ امریکہ بھارت اورچین کے درمیان مذاکرات کو خطے کے مفاد میں سمجھتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی امداد کا مقصد پاکستان کو محفوظ جمہوری اور مستحکم ملک دیکھنا ہے اور یہ پالیسی پاکستان اور خطے کے مفاد کیلئے بنائی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بات خطے کے مجموعی مفاد میں ہے کہ پاکستانی عوام ملک میں جمہوریت اور استحکام کی حمایت جاری رکھیں۔

(جاری ہے)

پاکستان اور بھارت کے ساتھ امریکہ کے تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امریکہ کے دونوں ملکوں کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم ہیں،ہمیں اس بات کا ادراک کرنا ہوگا کہ تعلقات مختلف نوعیت کے بھی ہیں۔

امریکہ پاکستان میں ہونے والی پیشرفتوں پر انتہائی قریبی نظر رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے کہا کہ صدر اوبامہ یہ واضح کرچکے ہیں کہ امریکہ کے چین کے ساتھ تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں،جس میں تعاون اور مقابلے کا عنصر شامل ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہمارے انسانی حقوق اور سیکورٹی کے حوالے سے جہاں خدشات ہوتے ہیں چین کو انہیں حل کرنا چاہئے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکہ افغان طالبان اور دولت اسلامیہ کے درمیان فرق پیدا کر رہا ہے اور طالبان کو مسلح مزاحمت کار قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اور بھارت لوگوں کی آزادی اور دہشتگردوں کے خلاف کوششوں میں متحد ہیں اور یہ عزم اٹل ہے ۔