حکمران اس وقت سے ڈریں جب لاکھوں کسان اپنے حقوق کیلئے اسلا م آباد کا رخ کریں گے، سراج الحق ،67سالوں سے اس ملک میں ظلم اور جبر کا نظام قائم ہے اور کرپٹ اشرافیہ ملک کو لوٹ رہی ہے۔ہم اقتدار میں آئے تو غریب اور امیر کو یکساں نظام تعلیم دیں گے،کسانوں کو بلا سود قرضے ،زرعی لوزامات پر جی ایس ٹی کا خاتمہ اور چھوٹے کسانوں کے قرضوں کو معاف کریں گے،خیر پور ٹامیوالی میں کسان بچاؤ تحریک کے جلسہ عام سے خطاب

بدھ 4 فروری 2015 08:33

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 5فروری۔2015ء)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران اس وقت سے ڈریں جب لاکھوں کسان اپنے حقوق کیلئے اسلا م آباد کا رخ کریں گے۔67سالوں سے اس ملک میں ظلم اور جبر کا نظام قائم ہے اور کرپٹ اشرافیہ ملک کو لوٹ رہی ہے۔ہم اقتدار میں آئے تو غریب اور امیر کو یکساں نظام تعلیم دیں گے۔کسانوں کو بلا سود قرضے ،زرعی لوزامات پر جی ایس ٹی کا خاتمہ اور چھوٹے کسانوں کے قرضوں کو معاف کریں گے۔

وہ خیر پور ٹامیوالی میں کسان بچاؤ تحریک کے جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ میں اسلام آباد کے حکمرانوں سے کہتا ہوں کہ غریب کسان اور مزدور ٹیکس دیتے ہیں مشکل وقت میں اس ملک کی سلامتی کیلئے اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہا دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

حکمران اگر کسان کو خوشحال کریں گے تو اس سے پاکستان خوشحال ہوگا انہوں نے کہا کہ حکمران امریکہ اور بھارت سے گندم درآمد کرتے ہیں اور اس پر عوام کا سرمایہ خرچ ہوتا ہے ہندوستان کے کسان کو منافع دینے کے بجائے اگر یہ منافع حکمران اپنے کسان کو دیتے تو آ ج ملک کی زراعت زبوں حالی کا شکار نہ ہوتی،ہم جی ایس ٹی کو نہیں مانتے ہم زکواة عشر کے علاوہ کسی اور ٹیکس کو نہیں مانتے، کیوں کہ غریب عوام ٹیکس دیتی ہے جس سے یہ حکمران عیاشیاں کرتے ہیں اور ان کے ٹیکسوں کو لوٹ کر اپنا سرمایہ باہر کے بینکوں میں منتقل کرتے ہیں۔

وی آئی پی کلچر اور غیر ترقیاتی اخراجات کو قوم کے خون پسینے سے پورا کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے پتہ چلا ہے کہ اس علاقہ کی پولیس غریب کسانوں کو تنگ کرتی ہے اگرآئندہ کسی غریب آدمی کی چادر کو بھی ہاتھ لگایا گیا تو میں اسلام آباد میں ان حکمرانوں کا گریبان پکڑوں گا۔کسان اگر اپنے حقو ق کیلئے متحد ہوجائیں تومیں ضمانت دیتا ہوں کہ آپ کے حقو ق آپکی کی دہلیز پر ملیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عدالیں لوگوں کو انصاف فراہم نہیں کر رہیں ہم چیف جسٹس کے ہاتھ میں قرآن پاک دیکھنا چاہتے ہیں۔کیونکہ اس سے غریب ہاری اور وڈیرا ایک قطار میں کھڑے ہونگے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اقتدار میں آکر پانچ بیماریوں یرقان،کینسر،امراض قلب،گردہ اور تھیلی سیمیا کا مفت علاج کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جس خاندان کی آمدن 30ہزار سے کم ہو گی انہیں آٹا،دال ،گھی،چاول اور چینی پر سبسڈی دی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں پاکستان میں کسانوں ،مزدورں اور غریبوں کا راج دیکھنا چاہتا ہوں ۔قوم اپنے اختلافات کو ختم کرکے ایک بڑے اسلامی انقلاب کیلئے کھڑے ہو جائیں۔ہمارے تمام مسائل کا حل نظام مصطفی میں ہے۔حکمرانوں نے ملک کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا آج ملک میں ہر سال 15ارب روپے سے زائد کی کرپشن ہو رہی ہے یہ کرپشن غریب آدمی نہیں کرتا،ا ن حکمرانوں نے واپڈہ کو لوٹا،پی ٹی سی ایل کو تباہ کیا،کارخانے اور صنعتوں بند ہو کر رہ گئی ہیں۔

غریب کو جیل بھیجوانے والوں کو اڈیالہ جیل بھیجیں گے۔ہر ضلع میں جاؤں گا اور کسانوں مزدوروں غریبوں کو اکٹھا کروں گا۔67سالوں سے اشرافیہ ہمار گوشت کھا اور خون پی رہے ہیں میں ایسے نظام کو نہیں مانتا۔ملک میں وی وی آئی پی کلچر انگریزوں کے زمانے سے چلا آرہا ہے ،انگریز چلے گئے مگر وی آئی پی کلچر آج بھی قائم ہے۔انہوں نے کہا کہ چولستان کی زمینوں پر صرف چولستانیوں کا حق ہے اور یہ حق کسی کو غضب نہیں کر نے دیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ آج چولستان کو پانی سے محروم کر دیا گیا ہے ۔جماعت اسلامی اقتدار میں آکر بہاولپو رصوبہ بحال اور چولستان کو ضلع بنائے گی۔انہوں نے کہ اس نظام میں اشرافیہ کے کتے پلاؤ کھاتے ہیں اور غریب کا بچہ سکول جانے کی بجائے گندگی کے ڈھیر سے اپنا پیٹ بھرتا ہے۔