سینٹ میں اپوزیشن جماعتوں کا پاکستان چین راہداری کا روٹ تبدیل کرنے کیخلاف ایوان سے واک آؤٹ،اپوزیشن ارکان نے گلگت بلتستان میں 12رکنی کابینہ کے قیام کو دھاندلی کی بنیاد قراردیدیا، غیر جانبدار کابینہ مقررکرنے کا مطالبہ، سندھ میں فوری ایمرجنسی کا اعلان کیا جائے ورنہ سندھ ہاتھ سے نکل جائے گا، سینیٹر طاہر مشہدی، پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت بننے والی شاہراہ کے ڈیزائن میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ،احسن اقبال، یہ سڑک خنجراب سے گوادر تک براستہ ڈی جی خان ژوب کوئٹہ گوادر کے راستے مکمل ہوگی ،سینٹ کے اجلاس میں بیان،اپوزیشن کا پھر علامتی واک آؤٹ

بدھ 4 فروری 2015 09:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 5فروری۔2015ء)سینٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے پاکستان چین راہداری کا روٹ تبدیل کرنے کیخلاف ایوان سے واک آؤٹ کیا جبکہ اپوزیشن ارکان نے گلگت بلتستان میں 12رکنی کابینہ کے قیام کو دھاندلی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے غیر جانبدار کابینہ مقررکرنے کا مطالبہ کیا اور ایم کیو ایم کے رکن سینیٹر طاہر مشہدی نے کہا کہ سندھ میں فوری ایمرجنسی کا اعلان کیا جائے ورنہ سندھ ہاتھ سے نکل جائے گا۔

منگل کو سینٹ کی کارروائی کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے توجہ دلاؤ نوٹس پر کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں انتخابات سے قبل حکومت نے دھاندلی شروع کردی ہے،12وزراء بنا کر اپنی جانبداری ظاہر کردی ہے۔ شفاف انتخابات کیلئے موجودہ نگران حکومت ختم کرکے نئی نگران حکومت بنائی جائے،اسمبلی کی تعداد33ہے جبکہ نگران حکومت12وزراء پر مشتمل ہے،اب ان وزراء کے رشتہ دار انتخابات میں حصہ لیں گے جو دھاندلی ہے۔

(جاری ہے)

حاجی عدیل نے کہا کہ پنجاب میں پختونوں کے شناختی کارڈز نہیں بنائے جاتے،گلگت بلتستان میں پختونوں کو آٹا نہیں مل رہا،اس پر ہم کیا پختونستان بنالیں،جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ آٹے پر پختونستان کیسے بنے گا۔طاہر مشہدی نے پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ کراچی میں ڈاکٹروں کی ہلاکت پر احتجاج کیا،کراچی میں قتل عام ہے بنگلہ دیش جیسی صورتحال پیدا کی جارہی ہے،حکومت سندھ میں ناکام ہو گئی ہے،شکار پور میں قتل عام کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں ایمرجنسی فوری ڈکلےئر کی جائے ورنہ سندھ ہاتھ سے نکل جائے گا۔سینیٹر لالہ ادریس نے کہا کہ چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت خنجراب سے گوادر تک سڑک کے ڈیزائن میں تبدیلی کی گئی تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا،چین کی لیڈر شپ کو بھی خدشات سے آگاہ کردیا ہے،راہداری روٹس میں مجوزہ تبدیلی پر اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا ہے،واک آؤٹ میں اے این پی،پیپلزپارٹی کے علاوہ دیگر اپوزیشن جماعتوں نے واک آؤٹ کیا ہے۔

قبل ازیں سینیٹ میں اپوزیشن نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت خنجراب سے گوادر تک سڑک کا روٹ تبدیل کرنے کے خلاف اپوزیشن نے ایوان کے اندر شدید احتجاج کیا ۔اپوزیشن نے شیم شیم کے نعرے بھی لگائے،سینیٹر لالہ ادریس نے مجوزہ روٹس میں تبدیلی کا مسئلہ ایوان میں پوائنٹ آف آرڈر پر اٹھایا اور کہا کہ حکمران بلوچستان کے عوام کے ساتھ روٹس تبدیل کرکے زیادتی کر رہے ہیں،ہم کسی صورت میں سڑک کے ڈیزائن میں تبدیلی نہیں کریں گے،ابتداء میں یہ روٹ خیبرپختونخوا،ژوب،کوئٹہ اور گوادر تک کا مجوزہ روٹ ہے۔

حاجی عدیل نے بھی اس مجوزہ روٹس کی تبدیلی پر احتجاج کیا،انہوں نے کہا کہ چین کے سفیر کو بھی سینیٹرز نے ملاقات کرکے اپنے خدشات سے آگاہ کیا ہے،حاجی عدیل نے کہا کہ گوادر کی تعمیر سے بلوچستان میں خوشحالی کا خواب دیکھا گیا تھا،سیکورٹی اور بی او ٹی بہانہ بنا کر روٹ کو تبدیل کیا جارہا ہے جو کہ قابل افسوس ہے،روٹ تبدیلی سے پسماندگی اور پختونوں میں انتہا پسندی کے جذبات بڑھیں گے ۔

ادھروفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ایوان کو یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت بننے والی شاہراہ کے ڈیزائن میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ، یہ سڑک خنجراب سے گوادر تک براستہ ڈی جی خان ژوب کوئٹہ گوادر کے راستے مکمل ہوگی ۔منگل کو سینٹ کے اجلاس میں بیان دیتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے تحت کئی منصوبے ہیں اس منصوبے کے تحت چین کو وسط ایشیا سے منسلک کرناہے ان منصوبوں کیلئے فزیبلٹی تیار کی جائے گی گیارہ ارب ڈالر کی لاگت اس منصوبہ پر لاگت آئے گی اس منصوبہ کو رفتہ رفتہ بنائیں گے اس منصوبے کا مقصد گوادر پورٹ کو کامیاب بنانا ہے، وزیراعظم نواز شریف نے چین کی قیادت سے ایم او یو سائن کئے ہیں اور منصوبہ کی تکمیل سے بلوچستان ترقی یافتہ بن جائے گا ۔

چین نے کہا ہے کہ پاکستان کے موجودہ انفراسٹرکچر سے فائدہ اٹھانا چاہیے اس عارضی عرصہ میں ملک میں موجود مواصلات کے انفراسٹرکچر قابل استعمال میں لایا جائے گا احسن اقبال کے اس بیان پر اپوزیشن نے دوبارہ علامتی واک آؤٹ کیا ہے اس پر احسن اقبال نے کہا کہ بعض قوتیں پاک چین اقتصادی راہداری کو متنازعہ بنا کر پاکستان مخالف قوتوں کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہیں اپوزیشن کے رکن نے اس موقع پر کورم کی نشاندہی کردی کورم پورا نہ ہونے پر ایوان کی کارروائی بدھ کی سہ پہر تک ملتوی کردی گئی ۔