ایف آئی اے کو مضبوط اور فعال ادارے میں تبدیل کیا جائے گا‘ چوہدری نثار،ادارے کو وزارت خزانہ کے مالیاتی مانیٹرنگ یونٹ کے اشتراک سے دہشت گردی کی لعنت کومالی معاونت فراہم کرنے کے خلاف اقدامات کرنے چاہئیں‘ اجلاس میں گفتگو

بدھ 4 فروری 2015 09:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 5فروری۔2015ء) فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو مضبوط اور فعال ادارے میں تبدیل کیا جائے گا جس کیلئے اس کی موجودہ کارکردگی میں خاطر خواہ تبدیلی لانے کے سلسلہ میں دستیاب وسیلہ کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ یہ بات وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے گزشتہ روز ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ یہ اجلاس رواں سال مین ایف آئی اے کے اہداف ‘ مستقبل کے وژن اور نئے اقدامات کے سلسلہ میں ہوا۔

اجلاس میں سیکرٹری داخلہ‘ ڈی جی ایف آئی اے‘ نیکٹا کے کوارڈینیٹر‘ مختلف ایڈیشنل ڈی جیز اور ملک بھر سے ایف آئی اے کے ڈائریکٹرز کے علاوہ نادرا کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران وزیر داخلہ نے ایف آئی اے حکام کو مشتبہ لین دین پر کڑی نظر رکھنے اور حوالہ /ہنڈی کے خلاف فوری کریک ڈاؤن شروع کرنے کی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے زور دیا کہ انسداد دہشت گردی کیلئے بنائے گئے قومی لائحہ عمل کے تحت ایف آئی اے کو وزارت خزانہ کے مالیاتی مانیٹرنگ یونٹ کے اشتراک سے دہشت گردی کی لعنت کو مالی رقوم کی فراہمی روکنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں جیسے تمام مشتبہ اور غیر قانونی لین دین کا پتہ چلانے میں قائدانہ کردار سونپا گیا ہے۔

اس ضمن میں وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ قومی لائحہ عمل کی تشکیل سے لے کر اب تک ایف آئی اے کے مانیٹرنگ میکنزم کے حصہ کے طور پر ایف آئی اے نے حوالہ/ہنڈی کے 28 کیسز کا پتہ چلایا جن میں 24 ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور 71.5 ملین روپے کی رقم برآمد کی گئی۔ اسی طرح مشتبہ لین دین کے تین اور اینٹی منی لانڈرنگ کے پانچ کیسز کا پتہ چلایا گیا۔ جن میں آٹھ ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

وزیر موصوف کو مزید بتایا گیا کہ وزارت داخلہ کی ہدایت پر جعلی ادویات کے خلاف مہم میں 27 جنوری 2014 ء سے لے کر اب تک ملک بھرمیں 27 چھاپے مارے گئے جن میں 20 افراد کو گرفتار کرکے کروڑوں روپے مالیتی ادویات قبضہ میں لی گئیں۔ مزید برآں گزشتہ ایک سال میں منی لاندرنگ کے 88 مقدمات درج کئے گئے جن کے تحت 270 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ جب کہ بجلی اور گیس چوری کے 998 مقدمات درج کئے گئے جن میں 234 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

موجودہ سکیورٹی تناظر میں جب کہ جرائم پیشہ اور دہشت گرد اور سائبر سپیس کو استعمال کررہے ہیں کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کو اس سلسلہ میں فوری طور پر مناسب ترین کارروائی اور ادامات کرنے کی ضرورت ہے اس مسئلے پر بریفنگ دیتے ہوئے ایف آئی نے وزیر کو بتایا کہ جنوری 2014 ء سے لے کر اب تک ملک بھرم یں مارے گئے چھاپوں کے اور 83.68 ملین مالیتی وی او آئی پی آلات قبضہ میں لئے گئے جب کہ 270 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ائیرپورٹس پر امیگریشن کلیئرنس کے دوران عوام کو مشکلات پیش آنے کی شکایات ملی ہیں۔ اس ضمن میں عوام کو بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے میکنزم بنایا جائے اور اس سلسلہ میں اچانک چیکنگ کی جائے اور عوام کی کلیئرنس میں تاخیر کرنے والے اہلکاروں کی شناخت کرکے سخت سزائیں دی جائیں۔ وزیر موصوف کو بتایا گیا کہ ملک کے تمام بڑے بڑے ائیرپورٹس پر شکایات کی مینجمنٹ کا مستعد نظام شروع کیا جارہا ہے جس کے تہت عوام ایف آئی اے کے اعلیٰ حکام کو ایس ایم ایس کے ذریعے شکایات درج کر سکیں گے۔

وفاقی کو بتایا گیا کہ قبل ازیں جاری کردہ احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے جنوری 2014 ء سے لے کر گزشتہ سال کے 1500 زیر التواء مقدمات کو کلیئر کیا گیا اور زیر التواء مقدمات میں خاطر خواہ کمی ہوئی۔ وزیر کو بتایا گیا کہ ایف آئی اے کے مختلف ونگز نے مالی سال 2013-14 ء میں مختلف مدوں میں چھ ارب روپے کی برآمدگی کی۔ جو کہ مالی سال 2012-13 ء کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں بڑا واضح اضافہ ہے جب کہ اس وقت صرف ۰۴۳ ملین روپے کی برآمدگی کی گئی تھی۔

وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ ایف آئی اے میں فعال اور مستعد کارکردگی پر مبنی نظام کی ضرورت ہے اور اس کی تمام کارروائیوں اور تحقیقاتی عمل کو ڈیجیٹل کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ ایف آئی اے کے اندر ڈیجیتل مانیٹرنگ سسٹم قائم کرنے کیلئے نادرا آلات اور تربیت فراہم کرے گا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے اس ضمن میں فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

متعلقہ عنوان :