ملک میں غیرت کے نام پر جاری قتل عام کے قوانین میں ترامیم بل بارے سینٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی رپورٹ ایوان بالامیں پیش ، بل کے تحت ملک میں غیرت کے نام پر قتل کے ملزمان کو معافی نہیں مل سکے گی،اس جرم کو ناقابل معافی بنانے کے لئے قانون میں ترمیم کی جائے گی

منگل 3 فروری 2015 09:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3فروری۔2015ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود نے ملک میں غیرت کے نام پر جاری قتل عام کے قوانین میں ترامیم بل بارے کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی ۔ کمیٹی پہلے ہی اس بل کو متفقہ طور پر منظور کرچکی ہے ۔ یہ بل سینیٹر سیدہ صغریٰ امام نے پیش کیا تھا اس بل کے تحت ملک میں غیرت کے نام پر قتل کے ملزمان کو معافی نہیں مل سکے گی اور اس جرم کو ناقابل معافی بنانے کے لئے قانون میں ترمیم کی جائے گی ۔

سینیٹر طلحہ محمود نے شہریوں پر بے جا تشدد اور زیر حراست ہلاکتوں اور زیر حراست زنا بالجبر بارے قانون میں ترامیم کے لئے کمیٹی کی رپورٹ پیش کی ان قوانین میں ترامیمی بل بھی پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر سیدہ صغریٰ امام نے پیش کیا تھا جس کو متعلقہ کمیٹی نے متفقہ طور پر منظور کیا تھا قانون میں ترامیم کے بعد ملک میں زیر حراست ہلاکتوں پولیس تشدد اور زنا بالجبر کو روکنے میں مدد ملے گی ۔

(جاری ہے)

ایوان اگلے اجلاس میں اس رپورٹ پر بحث شروع کرے گا اور تین خواندگیوں کے بعد اس ترمیمی بل کو باقاعدہ قانونی شکل مل جائے گی اور قانون فوجداری مجریہ 2014 میں ترمیم کردی جائے گی اور پھر ملک بھر کی عدالتوں میں اس نئے قوانین کے تحت ملزمان کو سزا دینگے ۔ خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سیدہ صغریٰ امام نے کہا کہ ملک میں موجودہ قوانین میں کافی سقم موجود ہیں ترامیم کے بعد قانون میں قسم دور ہو جائینگے اور خواتین اور پسے ہوئے طبقات کو ملے گا ۔

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :