عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سے اردو بازار کے جعلی بیلٹ پیپروں اور وزیراعظم نواز شریف کی رات گیارہ بجے کی تقریر کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی،پرویز رشید،انہوں نے ہدایت کی ہے سردار ایاز صادق کو معطل کیا جائے ، انہیں الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے، انہوں نے الیکشن کمیشن کا دورہ کرکے عدالتوں پردباؤ ڈالنے کی کوشش کی ، وہ چاہیں تو آدھے گھنٹے میں جوڈیشل کمیشن بن سکتا ہے ،وفاقی وزیر اطلاعات

منگل 3 فروری 2015 09:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3فروری۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر کی ملاقات کے دوران اردو بازار کے جعلی بیلٹ پیپروں اور وزیراعظم نواز شریف کی رات گیارہ بجے کی تقریر کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی بلکہ ہدایت کی ہے کہ سردار ایاز صادق کو معطل کیا جائے ، عمران خان کو الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے تھا ، عمران خان نے الیکشن کمیشن کا دورہ کرکے عدالتوں پردباؤ ڈالنے کی کوشش کی ، عمران چاہیں تو آدھے گھنٹے میں جوڈیشل کمیشن بن سکتا ہے ۔

پیر کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پرویز رشید نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان سے ملاقات تو کی لیکن میڈیا پر کوئی اور الیکشن کمیشن کے اندر کوئی اور بات کی جبکہ عمران خان نے نواز شریف کی گیارہ بجے کی تقریر کے بعد نتائج بدلنے اور لاہور کے اردو بازار میں جعلی ووٹ چھپوانے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی حالانکہ انتخابات کے بعد عمران خان جعلی بیلٹ پیپر اور نواز شریف کی تقریر کا ڈھونڈرہ پیٹ رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ووٹوں کا خصوصی کاغذ ہوتا ہے اور وہ باقاعدہ سرکار کی پرنٹنگ پریس میں چھپتا ہے اس کا باقاعدہ ریکارڈ ہوتا ہے لیکن عمران خان کے پاس اتنی اخلاقی جرات نہیں تھی کہ وہ اپنی پبلک کے سامنے دینے والے بیان کے سامنے کاربند رہتے ۔ عمران خان نے الیکشن کمشنر میں جا کر چیف الیکشن کمشنر کو ہدایت کی کہ سپیکر قومی اسمبلی کو معطل کیا جائے آخر ان کا جرم کیا تھا حالانکہ این اے 122پر عمران خان کو الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے تھا لیکن عدالتوں پر دباؤ النے کیلئے عمران خان نے الیکشن کمیشن کا دورہ کیا اور ان پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی ۔

انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان سچے ہیں تو ٹرم آف ریفرنس میں لفظ سازش کو کو استعمال کریں ہم عدالت کے سامنے پیش ہونے کیلئے تیار ہیں ۔ پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان کو تو اپنے ایم پی اے پر بھروسہ نہیں ہے اور ان کے حوالے سے کہا کہ کروڑوں روپے میں خیبرپختونخواہ میں خریدوفروخت ہوچکی ہے اس وجہ سے عمران خان کی پارٹی میں بھی اختلافات موجود ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کا سینٹ الیکشن پر بھی دوہرا معیار سامنے آیا ہے سندھ بلوچستان اور پنجاب میں کوئی سینیٹر نہیں بن سکتا اور خیبر پختونخواہ سے جیتیں ہیں تو وہاں سے الیکشن لڑینگے پرویز رشید نے کہا کہ چار حلقوں کے حوالے سے پوری قوم کو ذہنی پریشانی میں مبتلا کیا گیا حالانکہ خواجہ آصف کے حلقے میں درخواست گزار پیش نہیں ہوا اور عدالت نے اس درخواست گزار کو پیش نہ ہونے پر تیس ہزار روپے کا جرمانہ کردیا ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے بیانات پر قائم رہیں اور اپنے ایم پی ایز پر بھروسہ رکھیں ۔ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ بیلٹ پیپر لاٹری‘ ٹول پلازہ اور چونگی کی پرچی نہیں جو ہر جگہ سے چھپ جائے۔ بیلت پیپر مخصوص کاغذ پر پرنٹنگ پریس سے چھپوائے جاتے ہیں ۔ عمران خان نے جن الزامات پر ڈیڑھ سال سے اداروں کا نقصان کیا چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات میں ان کا ذکر تک نہیں کیا انہیں موقف اور اپنے وکیل تبدیل کرنا مبارک ہو پیر کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان کے ڈی چوک میں دھرنے کے نام پر تماشے کے نقصانات عوام کو برداشت کرنا پڑے۔

عمران خان نے اردو بازار سے بیلٹ پیپر چھپوانے کا الزام لگایا اور ایک سال سے اس بنیاد پر وہ تحریک چلا رہے ہیں آج عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی لیکن اس میں انہوں نے ان بیلٹ پیپرز کی بات بھی نہیں کی اگر وہ سوال اٹھاتے تو الیکشن کمشنر انہیں مطمئن کرتے۔ عمران خان کا بات نہ کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ وہ اپنے الزام سے دستبردار ہوگئے ۔

جس الزام پر انہون نے ایک سال پاکستان کی جمہوریت حکومت اور اداروں کو بدنام کیا عمران خان نے رات گیارہ بجے کے بعد نتائج کی تبدیلی کے الزام کا بھی ذکر کیا انہوں نے کہا کہ بیلٹ پیپر کوئی ٹول پلازہ یا چونگی کی پرچی نہیں اور نہ ہی لاٹری کی پرچی ہے جو ہر جگہ چھپ جاتی ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ہر بات میں تضاد ہوتا ہے۔ دعا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر محفوظ رہیں انہوں نے اسپیکر سے استعفیٰ لینے کا مطالبہ کیا لیکن یہ نہیں بتایا کہ استعفیٰ کس قانون کے تحت اور کس جرم پر لیا جائے انہوں نے کہا کہ عمران خان قوم کو گمراہ کرنے کے لئے الزامات لگا رہے ہیں انہیں وکیل تبدیل کرنے کی مبارکباد دیتا ہوں انہوں نے وکیل کے ساتھ موقف بھی تبدیل کرلیا ہے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان دباؤ بڑھانے کیلئے چیف الیکشن کمشنرکے پاس گئے ہیں ہمیں عدلیہ کے فیصلوں کا انتظار ہے۔