سینٹ الیکشن کی ووٹنگ تحریک انصاف اوپن کر کے دکھائے گی ،عمران خان ،حکومت نے انصاف کے دروازے بند کئے تو سڑکوں پر آئیں گے ،این اے 122 کے رزلٹ پر حکومت خوفزدہ ہے،سربراہ تحریک انصاف ،این اے 122 کے فیصلہ آنے تک ایا ز صا دق کو عہد ے سے ہٹایا جائے ،چارحلقوں کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے،آئندہ الیکشن بائیو میٹرک سسٹم اور تارکین وطن کو ووٹ کا حق دیا جائے ،عمران خان کا چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ

منگل 3 فروری 2015 09:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3فروری۔2015ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے اور ملک میں بائیومیٹرک سسٹم کے تحت انتخابات کرانے کا مطالبہ کر دیا اور کہا کہ این اے122 کے فیصلے آنے تک سپیکر قومی اسمبلی کو عہدے سے ہٹایا جائے ،سینٹ الیکشن کی ووٹنگ کو اوپن ہونا چاہیے ،2 کروڑ ووٹ کی قیمت لگنا افسوس ناک ہے ،تحریک انصاف سینٹ الیکشن ووٹنگ اوپن کر کے دکھائے گی،حکومت نے انصاف کے دروازے بند کئے تو سڑکوں پر نکلیں گے،الیکشن کمیشن چارحلقوں پر سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرے جبکہ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا خان نے عمران خان کے تحفظات کی تائید کی۔

پیر کے روز تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان سے ملاقات کی ہے ملاقات میں عام انتخابات2013 میں ہونے والی دھاندلی،الیکشن ٹریبونل میں جاری زیر التواء کیسز،این اے122 میں ہونے والی دھاندلی ،لوکل کمیشن پر تحفظات اور خیبر پختونخواہ میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے امور زیر غور آئے اور عمران خان نے الیکشن کمشنر کو اپنے تحفظات کے بارے میں آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر عمران خان کے وکیل بابر اعوان، پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین،عارف علوی بھی موجود تھے۔یہ ملاقات ایک گھنٹہ سے زائد جاری رہی ۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سے پہلی ملاقات کی ہے اور ہم نے الیکشن کمشنر سے سے مطالبہ کیا ہے کہ 2 ٹاسک فورس بنائیں جائیں ۔پہلی ٹاسک فورس بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے بنائی جائے جو بیرون ملک مقیم پاکستانی آئندہ انتخابات میں حصہ لے سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ تارکین وطن بہترین اثاثہ ہیں بیرون ملک 70 لاکھ سے زائد پاکستانی رہ رہے ہیں جو پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں ۔دوسری ٹاسک فورس آئندہ انتخابات سے متعلق بنائی جائے تا کہ آئندہ الیکشن بائیو میٹرک سسٹم کے تحت ہوں ۔انہوں نے کہا کہ دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہے اور دوسرے ممالک انتخابات میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں انہوں نے الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا کہ ایسی ٹاسک فورس بنائی جائے جو آئندہ الیکشن بائیومیٹرک سسٹم کے تحت ہوں تا کہ کسی سیاسی جماعت دھاندلی کا واویلا نہ کرے ۔

انہوں نے کہا کہ میرے، جہانگیرترین اور حامد خان کے کیسز الیکشن ٹریبونل میں ڈیڑھ سال سے پڑے ہوئے ہیں اور ان کا فیصلہ آج تک نہیں ہوا ۔انہوں نے الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا کہ الیکشن ٹریبونل میں ان کیسز کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے تا کہ پوری قوم کو پتہ چل سکے کہ حکومت دھاندلی کے ذریعے کیسے آئی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ 2013 کے الیکشن سے ملک میں تبدیلی نہیں آ سکتی ،کیونکہ سارا الیکشن دھاندلی زدہ تھا۔

122 میں دھاندلی کے شواہد ملے ہیں اور ہم نے فرانزک ٹیسٹ کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نا اہل ہے ان کو دھاندلی کرنا بھی نہیں آتی ۔انہوں نے کہا کہ 50پولنگ سٹیشن پر پرازائیڈنگ کے دستخط مختلف ہیں اور پرازائیڈنگ افسران کے پاس فارم15 موجود نہیں ہے ۔عمران خان نے کہا کہ این اے122 کا فیصلہ آنے والا ہے اور امید ہے کہ رواں ماہ اس کا فیصلہ آجائے گا،مسلم لیگ (ن) آنے والے فیصلے کی وجہ سے خوفزدہ ہے،پوری قوم اس فیصلے کا انتظار کررہی ہے اور ہم بھی انتظار کررہے ہیں ،این اے122 کے فیصلے سے قوم کو پتہ چل جائے گا کہ مسلم لیگ(ن) کس طرح سے دھاندلی کر کے حکومت میں آئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور، سانحہ شکار پور اور ملک میں جاری دہشت گردی کی وجہ سے حکومت کے مسائل نہیں بڑھانا چاہتے اگرملک میں ہمارے لئے انصاف کے دروازے بند ہوگئے تو ہم سڑکوں پر ضرور آئیں گے ۔انہوں نے کہا کہ این اے 122 کے فیصلہ آنے تک الیکشن کمشنر سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو ڈی سیٹ کر دے ۔انہوں نے کہا کہ اگر سپیکر اپنا بیان ریکارڈ کرانے میں دیر کرتے ہیں تو اس کو سپیکر کے عہدے سے ہٹایا جائے۔

عمران خان نے کہا کہ سینٹ الیکشن میں حصہ لینا ہمارا حق ہے ،انہوں نے کہا کہ شرم کی بات ہے کہ سینٹ الیکشن کے لئے ووٹ کی قیمت 2 کروڑ تک پہنچ گئی ہے یہ کیسی جمہوریت ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سینٹ الیکشن کی ووٹنگ اوپن ہونی چاہیے اور تحریک انصاف سینٹ الیکشن کی ووٹنگ اوپن کر کے دکھائے گی۔