پمز ہسپتال فائرنگ کیس میں سنسنی خیز انکشاف ، نرس زینب کی جانب سے خودکشی کی کوشش سیکنڈ ائیر کی ساتھی طالبہ کے ساتھ ہم جنس تعلقات کے بعد وجہ بنی،زنیب اس واقع سے دو روز قبل ہسپتال ہوسٹل سے بغیر بتائے غائب رہی جس کا کوئی ریکارڈ پمز ہسپتال کے ہوسٹل میں موجود نہیں ہے

پیر 2 فروری 2015 08:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2فروری۔2015ء) پمز ہسپتال کے ہوسٹل میں رہائش پذیر زینب فائرنگ کے کیس کے حوالے سے انکشاف ہو اہے کہ پمز ہسپتال کی نرس زینب کی جانب سے خودکشی کی کوشش سیکنڈ ائیر کی ساتھی طالبہ کے ساتھ ہم جنس تعلقات کے بعد وجہ بنی ،زنیب اس واقع سے دو روز قبل ہسپتال ہوسٹل سے بغیر بتائے غائب رہی جس کا کوئی ریکارڈ پمز ہسپتال کے ہوسٹل میں موجود نہیں ہے ۔

خبر رساں ادارے ذرائع کے مطابق پمز ہسپتال کی نرس زنیب جو کہ تھرڈ ائیر کی طالبہ بھی ہیں دو سال سے اپنی ساتھی طلبہ کے ساتھ ہوسٹل میں رہائش پذیرتھی جس دوران ان کے درمیان ہم جنس تعلقات بھی رہے سیکنڈ ائیر میں زینب پاس ہو کر تھرڈ ائیر میں آگئی جبکہ ساتھی طالبہ فیل ہونے کے باعث سکینڈ ائیر میں رہی جس کے بعد دونوں کے درمیان رابطہ کم ہو گیا ۔

(جاری ہے)

پولیس ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ زنیب کے موبائل سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق زینب کے انتہائی قریبی تعلقات اپنی ساتھی طالبہ سے تھے جس کا ریکارڈ موبائل فون سے ملا ہے ۔ زنیب نے واقعہ سے قبل متعدد بار سکینڈ ائیر ساتھی طالبہ سے رابطہ کیا اور گاؤں سے واپسی کا کہا جبکہ ساتھی طالبہ کی جانب سے انکار کردیا گیا کہ وہ فیل ہونے کے باعث تعلقات مزید نہیں رکھ سکتی جس سے زینب دل برداشتہ تھی۔ ذرائع کے مطابق پمز ہسپتال کی نرس نے متعلقہ اقدام دلبرداشتہ ہو کر اٹھایا ہے ۔خبر رساں ادارے کے رابطہ کرنے پر پمز ہسپتا ل کی ترجمان ڈاکٹر عائشہ سے ان کے موبائل پر رابطہ ممکن نہ ہو سکا ۔

متعلقہ عنوان :