سینٹ کے انتخابات کے لئے سیاسی جماعتوں کی صف بندی کا سلسلہ شروع ، کل کے حریف آج کے حلیف بننے لگے، کئی اہم نام مستقل خارج ہونے کا امکان،بڑی سیاسی جماعتوں نے امیدواروں کے ناموں کوحتمی شکل دینے کا سلسلہ شروع کردیا ،ن لیگ نے پنجاب، پی پی نے سندھ، تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا اور قوم پرست جماعتوں نے بلوچستان کی مخصوص نشستوں پر نظریں جما لیں ، کے پی کے اور بلوچستان میں پیسوں کی بوریاں بھی کھولنے کی شکایات آنے لگیں

پیر 2 فروری 2015 08:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2فروری۔2015ء)سینٹ کے انتخابات کے لئے سیاسی جماعتوں کی صف بندی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور کل کے حریف آج کے حلیف اور کل کے حلیف آج کے حریف بننے لگے ہیں۔ خاص طور پر بڑی سیاسی جماعتوں نے امیدواروں کے ناموں کوحتمی شکل دینے کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور امکان ہے کہ کئی اہم نام دوبارہ ایوان بالا میں نہیں آسکیں گے۔

ن لیگ نے پنجاب، پی پی نے سندھ، تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا اور قوم پرست جماعتوں نے بلوچستان کی مخصوص نشستوں پر نظریں جما لی ہیں جبکہ کے پی کے اور بلوچستان میں پیسوں کی بوریاں بھی کھولنے کی شکایات سامنے آئی ہیں۔معتبر ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے سندھ سے اپنے امیدواروں کی فہرستیں مرتب کر لیں۔ شیریں رحمان‘ عبدالقادر پٹیل کو ایوان بالا میں لانے‘ رحمان ملک‘ فاروق ایچ نائیک‘ سلیم مانڈوی والا اور اسلام الدین شیخ اور الماس پروین کو دوبارہ موقع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

مولا بخش چانڈیو قیوم سومرو اور گل محمد لاٹ گھر جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق 11 نشستوں کے لئے امیدواروں کا چناؤ شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے باہمی مشاورت سے کیا ہے تاہم حتمی مشاورت کے لئے وہ مخدوم امین فہیم اور خورشید احمد شاہ سے ملاقات اور بلاول بھٹو زرداری اس کی منظوری دیں گے۔مسلم لیگ ن نے بھی پارلیمانی بورڈ وزیراعظم محمد نوازشریف کی صدارت میں قائم کر دیا ہے جبکہ دوسری جانب کے پی کے اور بلوچستان میں پیسوں کی بوریاں کھلنے کا بھی انکشاف ہوا ہے جس پر عمران خان سمیت کئی سیاستدانوں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔