فاٹا اور خیبر پختونخواہ کے آئی ڈی پیزآٹا بحران کا شکار ہوسکتے ہیں،ای سی سی نے ایک لاکھ پچپن ہزار کے مقابلے میں صرف تیس ہزار میٹرک ٹن گندم فراہم کرنے کی منظوری دی

پیر 2 فروری 2015 09:10

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2فروری۔2015ء )وفاقی حکومت کی جانب سے بروقت فیصلے نہ کرنے کے باعث دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دینے والے فاٹا اور خیبر پختونخواہ کے آئی ڈی پیزآٹا بحران کا شکار ہوسکتے ہیں کیوں کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ایک لاکھ پچپن ہزار کے مقابلے میں صرف تیس ہزار میٹرک ٹن گندم فراہم کرنے کی منظوری دی ہے۔

(جاری ہے)

سرکاری دستاویز کے مطابق وزارت سیفران نے 2015کیلئے فاٹا اور خیبر پختونخواہ کے آئی ڈی پیزمیں ایک لاکھ پچپن ہزار میٹرک ٹن گندم تقسم کرنے کی سفارش کی جس کیلئے تقریبا پانچ ارب روپے درکار ہوں گے تاہم ای سی سی نے فروری ،مارچ 2015کی فوری ضروریات پورا کرنے کیلئے عالمی ادارہ خوراک کو تیس ہزار میٹرک ٹن گندم فراہم کرنے کی منظوری دی۔وزارت سیفران نیستر ہزار میٹرک ٹن گندم کے پہلے مرحلے کیلئے 2ارب 66کروڑ 10لاکھ روپے بھی مانگے ہیں۔

متعلقہ عنوان :