اسامہ بن لادن اخوان کے رکن تھے: ایمن الظواہری کا دعویٰ،خوان المسلمون ہی نے اسامہ کو سابق سوویت یونین کے خلاف ’جہاد‘کے لیے پاکستان بھیجا تھا۔اخوان المسلمون نے اسامہ بن لادن کو افغانستان نہ جانے کا مشورہ دیا گیا تاہم انہوں نے اسے نظر انداز کرتے ہوئے براہ راست افغان جنگ میں حصہ لیا، العربیہ ٹی وی کے جاری بیان میں انکشاف

اتوار 1 فروری 2015 10:04

دبئی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1فروری۔2015ء )شدت پسند تنظیم القاعدہ کے سربراہ ڈاکٹر ایمن الظواہری نے دعویٰ کیا ہے تنظیم کے بانی رہنما مقتول اسامہ بن لادن اخوان المسلمون کے رکن تھے۔ اخوان المسلمون ہی نے انہیں سابق سوویت یونین کے خلاف 'جہاد' کے لیے پاکستان بھیجا تھا۔"اخوان المسلمون نے اسامہ بن لادن کو افغانستان نہ جانے کا مشورہ دیا گیا تاہم انہوں نے اسے نظر انداز کرتے ہوئے براہ راست افغان جنگ میں حصہ لیا۔

(جاری ہے)

"ایمن الظواھری کا یہ بیان العربیہ ٹی وی کے فلیگ شپ پروگرام 'صناع الموت' میں پیش کیا گیا، جسے القاعدہ کے میڈیا سیل "السحاب فاؤنڈیشن" کی جانب سے حال ہی میں جاری کیا گیا تھا۔ پروگرام میں عرب اور مسلمان ملکوں میں پرتشدد کارروائیوں میں ملوث مذہبی جماعتوں کے باہمی تعلقات پر روشنی ڈالی گئی۔ خاص طور پر 1970ء کے عشرے میں جہادی اور تکفیری جماعتوں کے باہمی تعلقات سے پردہ اٹھا گیا ہے۔ایک ویڈیو فوٹیج میں ایمن الظواہری کو ماضی میں القاعدہ کی دوسری تنظیموں کے ساتھ روابط سے پردہ اٹھاتے دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اخوان المسلمون کے مرشد عام مصطفیٰ مشہور اور اسامہ بن لادن کی پاکستان کے شہر پشاور میں بھی ایک اہم ملاقات ہوئی تھی۔