سلمان شہباز ملز منیجرکے اہلخانہ کی بازیابی کیس،لاہورہائیکورٹ کی انکوائری رپورٹ طلب ،سماعت 23فروری تک ملتوی ،عدالتی حکم پر ڈی پی اوچنیوٹ عدالت میں پیش، تمام معاملہ سے لاعلمی کا اظہار، عدالت کی ڈی پی اوچنیوٹ کو کیس پر انکوائری کرکے مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

جمعہ 30 جنوری 2015 08:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30جنوری۔2015ء)لاہورہائیکورٹ نے سلمان شہباز کی ملز کے منیجرکے اہلخانہ کی بازیابی کیس کی انکوائری رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 23فروری تک ملتوی کردی۔لاہورہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس مظہر اقبال سدھونے کیس کی سماعت کی۔عدالتی حکم پر ڈی پی اوچنیوٹ عدالت میں پیش ہوئے ۔عدالت نے ان سے تمام معاملہ پر استفسارکیا جس پر انھوں نے لاعلمی کا اظہارکیا۔

فاضل عدالت نے کیس کی مزید سماعت 23فروری تک ملتوی کرتے ہوئے ڈی پی اوچنیوٹ کوہدایت کی کہ وہ کیس پر انکوائری کرکے مکمل رپورٹ پیش کریں کہ کس کے ایماء پر یہ سب کچھ کیا گیا۔ آمنہ بی بی کے وکیل آفتاب باجوہ نے بتایا کہ محمد علی کے پاس رمضان شوگر ملز کی بہت سے بے قاعدگیوں اور فراڈ کا ریکارڈ موجود ہے، سلمان شہباز کی ایماء پر پولیس نے محمد علی کے گھر اورسسرال پر چھاپہ مارا۔

(جاری ہے)

جب محمد علی نہیں ملا تو اس کی بیوی اور بچوں کو ناجائز حراست میں لے لیا گیا۔ پولیس نے تمام تر کارروائی وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کے ایما ء پر کی کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کے فراڈ کی اطلاعات میڈیا تک پہنچیں۔گزشتہ روز عدالت نے ملز کے مینیجرکے اہلخانہ کی بازیابی کیس میں ایس ایچ اوچنیوٹ کو حراست میں لے لیاتھااور مینجر محمد علی کی اہلیہ اور بیٹے کوبھی عدالت کے روبرو پیش کیا گیا، آمنہ بی بی نے روتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے چوبیس جنوری کو گھر میں چھاپہ مارا اور شوہر کے موجود نہ ہونے پر انہیں، بچوں کو اور بعد میں والدہ کو بھی حراست میں لیا تھا۔

عدالت نے ایس ایچ او چنیوٹ صدر چوہدری یونس کو عدالتی حراست میں لیتے ہوئے ڈی پی او چنیوٹ اور سی آئی اے انچارج جنیوٹ کو طلب کر لیاتھا ۔

متعلقہ عنوان :