آرمی چیف کے کامیاب غیر ملکی دورے قابل تحسین ہیں،چودھری شجاعت حسین ،فوج آئی ڈی پیز کی بہتر دیکھ بھال کر رہی ہے، حکمرانوں نے چودھری پرویزالٰہی کے فلاحی منصوبے بند کر دئیے ،پاکستان مسلم لیگ کے دیگر جماعتوں سے تعاون پر رابطے جاری رہیں گے، فعال اپوزیشن ضروری ہے، میاں منظور وٹو سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

بدھ 28 جنوری 2015 09:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28جنوری۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم سینیٹر چودھری شجاعت حسین سے یہاں ان کی رہائش گاہ پر پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے ملاقات کی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف امریکہ، چین اور برطانیہ سمیت دیگر ممالک کے کامیاب دورے کر رہے ہیں جو قابل تحسین ہے، پاک فوج آئی ڈی پیز کی بہتر دیکھ بھال کر رہی ہے، پاک فوج نے عوامی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا شروع کیا ہے، حکومت ذاتیات کی سیاست کر رہی ہے، چودھری پرویزالٰہی کے پنجاب میں عوامی فلاح کے منصوبوں کو صرف اس لیے روک دیا گیا کہ ان پر ان کے نام کی تختی لگی تھی، ان کے بنائے ہسپتال، کالج اور سکول بند کر دئیے گئے۔

(جاری ہے)

چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ میاں منظور وٹو نے ملک میں امن و امان، مہنگائی، بجلی، گیس اور پٹرول کے بدترین بحران کا بجا طور پر ذکر کیا ہے، سینیٹ الیکشن کیلئے ملک بھر میں مشترکہ سٹریٹجی کیلئے بات چیت ہو رہی ہے کیونکہ بلوچستان سے بھی ہمارے 5 سینیٹر ہیں، اگر پارٹی نے کہا تو میں الیکشن لڑوں گا۔ ایک سوال پر چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ آرمی چیف نے جو کام کیے وہ قابل تعریف ہیں۔

امریکی صدر کے دورئہ بھارت کو حکومت پاکستان کی ناکامی قرار دینے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی ناکامی نہیں بلکہ حکومت کی ناکامی ہے اگر صدر اوبامہ پاکستان آئے تو ہم اچھے طریقے سے ان کا شاندار استقبال کرتے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فعال اپوزیشن کے بغیر اسمبلی چل سکتی ہے نہ ملک اور نہ معاشرہ، اپوزیشن کو فعال کردار ادا کرنا چاہئے، پاکستان مسلم لیگ کے دیگر جماعتوں سے تعاون پر رابطے جاری رہیں گے۔

دورہ شمالی وزیرستان کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی ڈیفنس کمیٹی کے ارکان نے وہاں صورتحال کا جائزہ لیا، میران شاہ اور بکا خیل بھی گئے، وہاں پاک فوج نے شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں، آئی ڈی پیز کے بارے میں پراپیگنڈہ غلط ہے، پاک فوج کے زیرانتظام انہیں تمام سہولتیں دی جا رہی ہیں، حکومت کو چاہئے کہ وہ صحافیوں کو ان علاقوں میں لے کر جائے تاکہ اصل حالات سامنے آئیں۔ 2015ء میں الیکشن کے بارے میں سوال پر انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ الیکشن اب 2020ء یا پھر 2030ء میں ہوں گے۔ میاں منظور وٹو نے کہا کہ حکومت ہر شعبہ میں ناکام ہو چکی ہے، پاکستان مسلم لیگ سے سینیٹ کے الیکشن کے علاوہ دیگر معاملات میں باہمی تعاون کیلئے رابطوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔