پی اے سی کا اجلاس، سی ڈی اے میں 45ارب کی کرپشن کی نشاندہی،ارکان کی توبہ توبہ،سی ڈی اے کی کرپشن کھنگالنے کیلئے علیحدہ نیب اور پی اے سی ہونی چاہیے،ارکان کا مطالبہ،کرپشن پی پی دور کے آخری سال میں کی گئی،سابق چیئرمین کو گرفتار کر لیا ہے، ایف آئی اے حکام

بدھ 28 جنوری 2015 08:55

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28جنوری۔2015ء )پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس میں آڈیٹر جنرل نے سی ڈی اے میں 45 ارب روپے کی کرپشن کی نشاندہی کردی ۔ بھاری کرپشن سامنے آنے پر پی اے سی کے ممبران نے استغفار کا ورد شروع کردیا ہے ۔ ارکان نے چیئرمین پی اے سی سے مطالبہ کیا ہے کہ سی ڈی اے کی کرپشن کھنگالنے کے لئے ایک علیحدہ نیب اور پی اے سی ہونی چاہیے یہ بھاری کرپشن پیپلز پارٹی کے دور حکومت کے آخری سال 2013ء میں کی گئی اس دور کے چیئرمین سی ڈی اے فرخند اقبال کے بارے میں ایف آئی اے حکام نے پی اے سی کو بتایا کہ انہیں ایک روز قبل گرفتار کرلیا ہے اس کے دیگر ساتھیوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے ۔

پی اے سی کا اجلاس سید خورشید شاہ کی صدارت میں منگل کے روز ہوا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں نوید قمر ، عذرا پیچوہو ، ایم این اے عاشق گوپانگ ، شیح روحیل اصغر ، رانا افضل جنید اقبال ، عبدالمنان وغیرہ نے شرکت کی ۔ سال 2012-13ء کے سی ڈی اے کے مالی حسابات پر آڈٹ جنرل کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ کرپشن کی داستان بیان کرتے ہوئے آڈٹ رپورٹ کے مطابق اے جی پی نے بتایا کہ سی ڈی اے حکام نے جی 12سیکٹر میں من پسند ٹھیکیداروں کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچانے کے بارے میں ریکارڈ چھپالیا ہے ۔

لیک ویو پارک میں لائسنس فیس 72.66 ملین سی ڈی اے نے ریکور نہیں کئے پی اے سی نے حکم دیا کہ اس رقم کی فوری ریکوری کریں سی ڈی اے حکام نے زیرو پوائنٹ منصوبہ پر ٹھیکیدار کو 25.08 ملین زائد رقم دی ۔ جی 13 میں ٹھیکیدار کو 21.64 ملین زائد دیے گئے کمیٹی نے یہ رقم فوری وصول کرنے کی ہدایت کردی سی ڈی اے کو مری روڈ پر ہوٹل مالکان سے 672.27 ملین وصول کرنے کی ہدایت کردی ۔

ٹھیکیدار کو انفارمیشن سنٹر کے قیام میں 60لاکھ زائد دینے کا مقدمہ نیب کو بھیج دیا گیا ۔ سی ڈی اے حکام نے پانی فراہمی میں نجی فرموں کو 13.55 ملین کا فائدہ دیا گیا سی ڈی اے کے 6اہلکاروں کو میاں بیوی کو اربوں کا پلاٹ دینے پر ریکوری کا حکم دیا گیا ۔ سی ڈی اے ملازمین کو قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے 800پلاٹ 20ارب سے زائد کے فراہم کئے گئے جس پر پی اے سی نے استغفار پڑھنا شروع کردی اسلام آباد میں مختلف جگہوں پر ایل ای ڈی لگانے پر 57.76 ملین کی کرپشن کی گئی جبکہ شکر پڑیاں پر ایل ای ڈی لگانے پر 21.81 ملین کی کرپشن کی گئی ۔

مانومنٹ میں پارکنگ کے ٹھیکے میں پچاس لاکھ کی کرپشن کی گئی پی اے سی کو بتایا گیا کہ میریٹ ہوٹل ، سرینا ہوٹل سی ڈی اے کی زمین پر پارکنگ قائم کی ہے جس سے چھ ارب سے زائد کرپشن کی گئی ہے پی اے سی نے اس کی تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔ اسلام آباد میں ایل ای ڈی ریٹس کا ٹھیکہ من پسند کمپنی کو دینے سے تین ارب 68 کروڑ کی کرپشن کی نشاندہی کی گئی ہے بلیو ایریا میں من پسند افراد کو سستے ریٹس پر دینے سے خزانہ کو 2ارب 53کروڑ کی کرپشن کی گئی ہے ٹول فیس کی عدم وصولی سے 174.44 ملین کی کرپشن کی گئی ہے برڈ ایوری منصوبہ میں 77.94 ملین کی کرپشن کی گئی 2012-13ء میں کی گئی دیگر کرپشن بارے پی اے سی آج بدھ کے روز دوبارہ جائزہ لے گی

متعلقہ عنوان :