صومالیہ،اراضی تنازعہ پر متحارب قبائل میں تصادم 23افرادہلاک ،ایک درجن سے زائد زخمی

جمعہ 23 جنوری 2015 05:54

موغادیشو (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23جنوری۔2015ء)صومالیہ میں اراضی کے تنازعہ کو لے کر قبائلی تشدد میں کم ازکم 23افراد ہلاک ہو گئے ، یہ بات حکام اور عمائدین نے کہی ۔جھڑپیں وسطی صومالیہ کے ہیران خطے اور ایتھوپیا کی سرحد کے قریب بریڈ ہینلے اور ہادہ اوگلے کے دیہاتوں کے درمیان دو گروپوں کی مسلح ملیشیاء کے درمیان ہوئیں۔مقامی قبائلی رہنما عثمان احمد نے خطے سے ٹیلی فون کے ذریعے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ جھڑپ شدید تھی اور قبیلے کی ملیشیاز نے بکتر بند گاڑیوں کا استعمال کیا ، اب تک 23ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے ، تاہم ہلاکتیں بڑھ سکتی ہیں۔

ایک اور قبائلی رہنما عبدالمحمد نے بتایا کہ دونوں اطراف بھاری ہتھیاروں سے لیس تھیں اور جھڑپ جاری تھی ، دیر اور ہوادلے قبائل کے درمیان لڑائی گزشتہ سال شروع ہوئی تھی ، تاہم صومالیہ کی فوج اور جمبوتی سے افریقن یونین امن فورسز کی مداخلت کے بعد یہ رک گئی تھی۔

(جاری ہے)

ہیران خطے میں صومالی حکومت کے اہلکاروں نے جھڑپوں کی تصدیق کی ہے ۔ایک مقامی صومالی اہلکار عبدی گال نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ برادر قبائل مصالحت کے ذریعے جارحیت کو ختم کردینگے نہ کہ خون خرابے کے ذریعے جو کہ اس وقت ہورہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فریقین کے درمیان مصالحت کے لئے کوششیں ہورہی ہیں اور قبائلی عمائدین معاملے کو حل کرنے کے لئے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :