امریکی عدالت میں ’راشتریہ سوم سیوک سنگھ‘کودہشت گردتنظیم قراردینے کی درخواست،بھارت کی ’راشتریہ سوم سیوک سنگھ، تنظیم کو دہشتگرد قرار دینے کیلئے امریکی عدالت میں درخواست دائر ، مذکورہ تنظیم نریندرمودی کی نظریاتی سرپرست ،پر تشدد واقعات میں ملوث ہے۔ درخواست گزار ،عدالت نے جان کیری سے 60 روز میں جواب طلب کر لیا

جمعہ 23 جنوری 2015 06:54

نیویارک( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23جنوری۔2015ء )امریکی عدالت میں سکھوں کے سماجی رہنماء کی جانب سے بھارت کی ’راشتریہ سوم سیوک سنگھ‘(آر ایس ایس) کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے لئے درخواست دائر کر دی گئی ۔آایس ایس ایک ہندو انتہاء پسند تنظیم ہے جس کے تانے بانے ہندوستان کی حکمران جماعت سے جا ملتے ہیں۔وفاقی عدالت نے امریکی وزیرِخارجہ جان کیری کو سمن جاری کرتے ہوئے 60 دن میں”سکھ برائے امن“ نامی قانونی ادارے کی درخواست کا جواب دینے کو کہا ہے۔

آر ایس ایس کے خلاف دائر کی گئی 26 صفحات پرمشتمل درخواست میں آرایس ایس کو نائجیریا سے تعلق رکھنے والء دہشت گرد تنظیم ’بوکوحرام‘سے تشبیہہ دی گئی ہے۔درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مذکورہ تنظیم بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی نظریاتی سرپرست ہے اورکئی پرتشدد واقعات میں ملوث ہے۔

(جاری ہے)

سماجی رہنماء نے الزام لگایا ہے آرایس ایس بھارت کو ہندو بھارت میں تبدیل کرنا چاہتی ہے جس کا ایک مذہب اورایک ثقافتی شناخت ہواوراس کے لئے وہ ہرحد سے گزرنے کے لئے تیارہے۔

واضح رہے کہ یہ مقدمہ ایسے موقع پردائرکیا گیا ہے کہ جب امریکی صدرباراک اوبامہ 26 جنوری کو بھارت میں یوم جمہوریہ کے موقع پرمہمانِ خصوصی ہوں گے۔سکھ برائے امن ایک غیرمنافع بخش تنظیم ہے جسے امریکہ میں بسنے والے پانچ لاکھ سکھوں کی حمایت حاصل ہے ۔

متعلقہ عنوان :