قومی اسمبلی کی مواصلات کمیٹی کا چیئرمین این ایچ اے کے رویئے پر تشویش کا اظہار، وفاقی حکومت سے ان کیخلاف قانونی کارروائی کی سفارش،حا دثات پر مناسب انتظامات نہ کئے جانے پرچیئرمین این ایچ اے اور آئی جی موٹروے پولیس کو طلب کرلیا گیا ،اقتصادی راہداری کے روٹس بدلنے پر بھی تشویش کا اظہار، روٹ نہ بدلنے کی سفارش

بدھ 21 جنوری 2015 06:12

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جنوری۔2015ء )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ کے رویئے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے ان کیخلاف قانونی کارروائی کی سفارش کی ہے جبکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے روڈز پر ہونے والے مختلف حا دثات پر این ایچ اے اور موٹروے پولیس کی جانب سے مناسب انتظامات نہ کئے جانے پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئرمین اور آئی جی موٹروے پولیس کو طلب کرلیا گیا ہے جبکہ اقتصادی راہداری کے روٹس بدلنے پر بھی کمیٹی نے تشویش کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے اکنامک کوریڈور کا روٹ نہ بدلنے کی سفارش کی ہے ۔

قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اہم اجلاس رکن قومی اسمبلی سفیان یوسف کی صدارت میں منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد اور محمد جعفر خان لغاری ، نذیر احمد موگھیو ، سلیم رحمان اور مولانا قمر الدین اور دیگر اراکین نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں رکن قومی اسمبلی سرزمین خان نے نقطہ اٹھایا کہ گزشتہ اجلاس میں چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ نے ان سمیت دیگر اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ انتہائی نازیبا رویہ اختیار کیا اور قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بھی وہ نہیں آئے ۔

انہوں نے کمیٹی کو مذاق سمجھ رکھا ہے اس پر ان کیخلاف کارروائی کی باضابطہ سفارشات مرتب کرکے اعلیٰ حکام کو بھجوائی جائیں ۔ اجلاس میں دیگر اراکین اسمبلی بھی چیئرمین کے رویئے پر پھٹ پڑے اور انہوں نے وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد سے استفسار کیا کہ وہ کمیٹی کو بتائیں کہ چیئرمین کے رویئے کیخلاف کیا کارروائی کی ہے؟ اس موقع پر وزیر مملکت نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں میں موجود نہیں تھا تاہم اگر کسی رکن کا استحقاق مجروح ہوا ہے یا چیئرمین نے ان کے ساتھ نازیبا زبان استعمال کی ہے تو اس پر چیئرمین کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ میں اس معاملے کو وزیراعظم کے نوٹس میں بھی لاؤنگا تاکہ پارلیمنٹ کی بالادستی کو برقرار رکھا جاسکے ۔ اس موقع پر تمام ممبران کمیٹی بشمول چیئرمین سفیان یوسف نے چیئرمین این ایچ اے کیخلاف کارروائی کی سفارش کی ہے ۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اقتصادی راہداری کا روٹ تبدیل کئے جانے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ۔ چیئرمین کمیٹی نے ممبران کی توجہ اس اہم معاملے کی جانب مبذول کراتے ہوئے بتایا کہ اکنامک کوریڈور کے روٹس کا کافی کام مکمل ہوچکا ہے جس کی ایکنک نے بھی منظوری دے دی ہے لیکن بااثر گروپ یا لینڈ مافیا کی ایماء پر اس کا روٹ تبدیل کیا جارہا ہے ۔

اجلاس میں دیگر اراکین نے بھی اس معاملے پر تشویش کا اظہار کیا جبکہ وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد خان نے بتایا کہ اس معاملے پر سینٹ کی کمیٹی میں بھی اعتراض اٹھایا ہے جلد اس معاملے کو وزیراعظم کے نوٹس میں لاؤنگا تاکہ اراکین پارلیمنٹ کے تحفظات سے آگاہ کیا جاسکے ۔ اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ کے حلقوں کو دیگر سڑکوں کے زیر التواء منصوبوں کے حوالے سے این ایچ اے کو ہدایات جاری کی کہ وہ منصوبوں کو جلد مکمل کریں۔

اس موقع پر این ایچ اے کے سیکرٹری ارشد محمود چوہدری نے بتایا کہ نوشہرہ چترال روڈ ایگزم بینک سے قرضہ لے رہے ہیں جس سے اس منصوبے کو جلد مکمل کرلیا جائے گا سال 2013-14ء میں اس کیلئے پانچ سو ملین مختص کئے تھے جبکہ اس سال چھ سو ملین روپے رکھے گئے ہیں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مینگورہ سے فتح پور روڈ رتوڈیرو اور جامشورو روڈ کو بھی جلد مکمل کرلیا جائے گا ۔

انہوں نے بتایا کہ نوشہرہ سے بالاکوٹ منصوبہ پر موسم کی خرابی کی وجہ سے کام رکا ہوا ہے تاہم اس پر جلد کام شروع کردیا جائے گا ۔ رکن قومی اسمبلی جعفر خان لغاری کی نشاندہی پر کمیٹی نے آئی جی موٹروے کو آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا ہے تاکہ وہ کمیٹی کو بتائیں کہ موٹروے اور ہائی وے پر حادثات کی روک تھام کیلئے ان کی طرف سے کئے گئے اقدامات نتیجہ خیز کیوں ثابت نہیں ہورہے ۔