حکومت فوج میں میری حیثیت سمجھے ،پاکستان میں دہشتگردی میں بھارت ملوث ہے ،پرویزمشرف ،بھارت سے برابری کی سطح پر بات کرنی چاہئے،مودی سرکارپاکستان سے تعلقات کے موڈمیں نہیں ،ملک میں تیسری سیاسی قوت کا حامی ہوں تاہم سازشی نہیں،فوجی عدالتوں کی حمایت کرتاہوں ،نجی ٹی وی کوانٹرویو

بدھ 21 جنوری 2015 06:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جنوری۔2015ء)سابق صدر پرویزمشرف نے کہاہے کہ حکومت کوفوج میں میری حیثیت سمجھنی چاہئے ،پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں بھارت ملوث ہے ، بھارت سے برابری کی سطح پر بات کرنی چاہئے،مودی سرکارپاکستان سے تعلقات کے موڈمیں نہیں ،ملک میں تیسری سیاسی قوت کا حامی ہوں تاہم سازشی نہیں، جو کہنا ہوتا ہے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہتا ہوں ،فوجی عدالتوں کی حمایت کرتاہوں ۔

۔نجی ٹی وی کوانٹرویومیں انہوں نے کہاکہ گھرمیں بندہوکررہنے والابندہ نہیں ہوں ،ہفتے میں دوتین بارگھرسے باہرچلاجاتاہوں ،سیکورٹی کی وجہ سے باہرکی سرگرمیاں بندہوگئی ہیں ،آزادشہری کی حیثیت سے ملک سے باہرجانااورآناچاہتاہوں ،کیسزکاپتہ ہونے کے باوجودآیااورکیسزکاسامناکرنے کافیصلہ کیاہے ،ملک میں سیاست کرنے کیلئے آیاتھامیراخیال ہے کہ ملک میں تیسری سیاسی قوت نہ بنائی گئی توملک کی حالت بدلے گی نہیں ،سازشی آدمی نہیں آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربات کرتاہوں ،اہم سیاسی لوگ مجھ سے ملتے ہیں جس کی وجہ سے پیپلزپارٹی والوں کوخوف ہے ۔

(جاری ہے)

سابق صدر نے کہاکہ امین فہیم کوکافی عرصے سے جانتاہوں وہ اچھے دوست ہیں ،وہ امریکہ ،لندن میں بھی ان سے ملاقاتیں کرچکے ہیں ،امین فہیم ،پی پی پی کے صدرہیں وہ پارٹی نہیں چھوڑیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ہمارے دورمیں پٹرول کی قیمت3گنابڑھ گئی لیکن ہم نے عوام پربوجھ نہیں ڈالاان کے دورمیں پٹرولیم تین گناسستاہوگیا،ملک میں بحران پیداکردیا،ایساموقع مجھے ملتاتوملکی معیشت کوآسمان پرپہنچادیتا،حکومت پٹرول بحران کی ذمہ دارہے ،ملک میں مس گورننس ہے ۔

انہوں نے کہاکہ2008ء میں ساڑھے 19ہزارمیگاواٹ بجلی تھی ،بجلی کی کمی پاکستان میں نہیں ہے حکومت کواستعمال کرنانہیں آرہاہے ۔انہوں نے کہاکہ سب جانتے ہیں کہ بے نظیربھٹوکوبیت اللہ محسود نے قتل کروایا،سوچنے کی بات ہے کہ سابق وزیراعظم کے قتل سے فائدہ کس کوپہنچاہے ،قتل کے بعدبے نظیربھٹوکاموبائل فون دوسال تک کہاں غائب رہا،بے نظیربھٹوکے قتل سے مجھے سب سے زیادہ نقصان پہنچاہے ۔

اکبربگٹی کیس میں سے ہوانکل گئی آج تک کوئی جائے وقوعہ تک نہیں گیا،اس کیس کے سراورپیرنہیں ہیں ،فوجی عدالتوں کی 100فیصدحمایت کرتاہوں ،ایکشن پلان اچھاہے ،۔پرویزمشرف نے کہاکہ تیسری سیاسی قوت کیلئے مسلم لیگ کے چھوٹے چھوٹے دھڑوں کومل جاناچاہئے ،پرویزالٰہی اورچوہدری شجاعت حسین میرے ساتھ 7سال رہے ہیں ،پرویزالٰہی نے پنجاب میں اچھی کارکردگی دکھائی ہے ،اپنے دوراقتدارمیں سوات میں ٹی ٹی تی پی ختم کردی تھی ،کراچی میں بھی امن قائم کردیاتھا،بلوچستان میں تقریباًامن ہوگیاتھا،ہم 70فیصدمدارس کورجسٹریشن کرچکے تھے ،مدرسوں کی چیکنگ ہونی چاہئے۔

پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں بھارت ملوث ہے ،بھارت کوہمیشہ کہتاتھاکہ راکوکنٹرول کرو،موجودہ حکومت بھارت کے خلاف بات کرنے سے معلوم نہیں کیوں ڈرتی ہے ،مودی سرکارپاکستان سے تعلقات قائم کرنے کے موڈمیں نہیں ،مودی سرکارپاکستان کونیپال اوربھوٹان کی طرح دباناچاہتے ہیں ،پاکستان ایٹمی طاقت ہے حکومت کوبرابری کی سطح پربات کرنی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کوسمجھناچاہئے کہ میں فوج کاآرمی چیف رہاہوں اوربڑے عرصے تک رہاہوں ،حکومت کوفوج میں میری حیثیت سمجھنی چاہئے

متعلقہ عنوان :