سندھ میں مارشل لاء نہیں لگنا چاہیے ، حکومت عمران خان کے مطالبات پر کوئی درمیانی راستہ نکالے ،سینیٹر رحمن ملک، ڈیڈلاک برقرار رہا تو سیا سی جرگہ سپریم کورٹ میں جاسکتا ہے ، پیٹرولیم بحران کی نشاند ہی نومبر2014ء میں کردی تھی اور سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے بھی حکومت کو پیش گی آگاہ کردیا تھا لیکن حکومتی سطح پر کوئی پلاننگ نہیں کی گئی،صحافیوں سے گفتگو

بدھ 21 جنوری 2015 06:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جنوری۔2015ء)سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر عبدالرحمن ملک نے کہا ہے کہ سندھ میں مارشل لاء نہیں لگنا چاہیے ، حکومت عمران خان کے مطالبات پر کوئی درمیانی راستہ نکالے ،اگر ڈیڈلاک برقرار رہا تو سیا سی جرگہ سپریم کورٹ میں جاسکتا ہے ، پیٹرولیم بحران کی نشاند ہی نومبر2014ء میں کردی تھی اور سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے بھی حکومت کو پیش گی آگاہ کردیا تھا لیکن حکومتی سطح پر کوئی پلاننگ نہیں کی گئی۔

وہ منگل کو اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماعبدالرحمن ملک نے کہا کہ پیٹرولیم بحران میں چار کمپنیاں ملوث ہیں جن کے خلاف تاحال اوگرانے کوئی کارروائی نہیں کی ہے اور انہیں پیٹرول درآمد کرنے کی اجازت دے رکھی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک مافیا ایرانی ڈیزل اور پیتورل سپلائی کر ئے ہیں جعلی کاغذات کے ذریعے پاکستان میں ایرانی تیل لا یا جا رہا ہے ۔

اس میں بڑے بڑے لوگ اور جرائم پیشہ گروہ ملوث ہیں۔ اس لئے وزیر اعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پیٹرول بحران کی تحقیقات کیلئے فوری کمیشن تشکیل دی جائے اور مافیا کے خلاف کاروائی کرے نہیں تو سینٹ کی قائمہ کمیٹی ان کے خلاف کارروائی کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق فرنس آئل بھی تین روز کا رہ گیا ہے جس سے بجلی کا بحران پیدا ہو سکتا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہون نے کہاکہ حکومت عمران خان کے مطالبات پر کوئی درمیانی راستہ نکالے اگر ڈیڈلاک برقرار رہا تو سیا سی جرگہ سپریم کورٹ میں جاسکتا ہے اس حوالے سے وکلاء سے مشاورت جاری ہے عبد الرحمن ملک نے کہا کہ الطاف حسین کی سوچ کی قدر کر تا ہوں سندھ میں مارشل لاء نہیں لگنا چاہیے جس سے الطاف حسین خائف ہیں وہ ان کے اچھے دوست ہیں۔انہوں نے کہاکہ فرانس واقعے پر انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط ارسال کر دیا ہے ۔