ارجنٹائن، صدر کرسٹینا کرچنر پر الزام عائد کرنیوالے پراسیکیوٹر کی پراسرارموت

منگل 20 جنوری 2015 08:58

بیونس آئرس ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جنوری۔2015ء)ارجنٹائن کے ایک پراسیکیوٹر ، جس نے صدر کرسٹینا کرچنر پر 1994ء میں بیونس آئرس صیہونی مرکز پر بم دھماکے کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام تھا ، بتایا گیا ہے کہ وہ پیر کو کانگریس کے سامنے پیشی سے چند گھنٹے قبل پراسرار طور پر انتقال کر گیا ہے ۔ارجنٹائن کے متعدد ٹیلی ویژن سٹیشنز نے عدالتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ البرٹو نیسمان دارالحکومت کے نزدیکی پیورٹومیڈیرو علاقے میں اپنے اپارٹمنٹ میں رات گئے مردہ حالت میں پایا گیا ہے ، اس کی ہلاکت کی وجہ فوری طورپر معلوم نہیں ہو سکی ۔

1994ء میں ارجنٹائن صیہونی خیراتی فیڈریشن یا اے ایم آئی اے پر کاربم دھماکے میں 85افراد ہلاک اور 300دیگر زخمی ہو گئے تھے جو کہ جنوبی امریکن ملک میں اپنی نوعیت کا بدترین حملہ تھا ۔

(جاری ہے)

نیسمان نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ کرچنر کی جانب سے ممکنہ طورپر رکاوٹ ڈالنے کے معاملے کی تحقیقات کی جانی چاہیے اور پیر کو کانگرییس کے سامنے پیش ہونا تھا ۔استغاثہ ، جس نے 2004ء کے بعد سے بم دھماکے کی تحقیقات کی قیادت کی تھی ، نے ایران پر حملے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ کرچنر نے اسلامی جمہوریہ کے ساتھ لگاؤ کی وجہ سے تحقیقات میں رکاوٹ ڈالی تھی ۔

نیسمان سابق صدر کارلوس مینم (1989-99 ) پر بھی الزام عائد کرچکے ہیں کہ وہ بم دھماکے کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالتے رہے ہیں ، بم دھماکہ بیونس آئرس میں اسرائیلی سفارت خانے پر حملے کے دو سال بعد ہوا تھا۔