دنیا بھر کے 85 افراد ا ایک کھرب 90 ارب ڈالرز کے مالک ہیں، عالمی تنظیم ،آئندہ سال تک دنیا کی کل دولت کے 50 فیصد سے بھی زائد کے مالک بن جائیں گے، آکسفام

منگل 20 جنوری 2015 08:46

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جنوری۔2015ء ) عالمی سطح پر غربت کے خلاف کام کرنے والی تنظیم آکسفام نے اپنی نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ دنیا کے ایک فیصد امیر ترین لوگ آئندہ سال تک دنیا کی کل دولت کے 50 فیصد سے بھی زائد کے مالک بن جائیں گے یعنی یہ ایک فیصد دنیا کے بقایا 99 فیصد کی دولت پر بھاری ہوں گے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق آکسفام نے ایک وسیع مطالعہ کیا اور دنیا بھر کے امیر ترین لوگوں سے متعلق معلومات جمع کیں جس کے مطابق اس وقت دنیا کے ایک فیصد امیر ترین لوگ جنہیں ارب پتی بھی کہا جاتا ہے دنیا بھر کی دولت کے 48 فیصد کے مالک ہیں یعنی 85 افراد کے پاس اس وقت ایک کھرب 90 ارب ڈالر ہیں جب کہ آئندہ سال اس میں 600 ارب ڈالر کا اضافہ ہوجائے گا جو ان کی دولت کو باقی دنیا کے 50 فیصد سے بھی بڑھا دے گا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسی رفتار کے ساتھ اضافے کے بعد 2020 تک یہ لوگ دنیا کے 54 فیصد دولت پر براجمان ہوجائیں گے۔آکسفام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ونی بیان یما کا کہنا تھا کہ ڈیووس میں ہونے والے عالمی اقتصادی فورم میں رہنماوٴں پر زور دیں گے کہ امیر اور غریب کے درمیان فاصلے کو کم کرنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں کیونکہ عالمی سطح پر دولت کی غیر مساویانہ تقسیم کا اسکیل خطرے کی گھنٹی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ مفادات کو بالائے طاق رکھ کر ایک صاف اور خوشحال دنیا کی بنیاد رکھی جاسکے۔آکسفام کا کہنا ہے کہ رپورٹ کی تیاری میں کسی بھی انفرادی شخص کی دولت کا اسکیل لیتے وقت اس کے مالی اور دیگر اثاثوں کی قیمت کو سامنے رکھا گیا جب کہ اس میں نفع یا تنخواہوں کو شامل نہیں کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2000 سے 2009 کے درمیان دولت مند لوگوں کے پاس موجود دولت میں ہر سال کمی واقع ہوئی تھی تاہم 2010 سے لے کر اب تک ہر سال ان کی دولت میں مسلسل اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے جو دولت کی غیر منصفانہ تقیسم کی خلیج کو اور بھی بڑھا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :