پٹرول بحران میں کوئی کوتاہی نہیں، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن ، پی ایس او کی جانب سے پی این ایس سی پر ذمہ داری عائد کرنے کے بیانات درست نہیں، ترجمان حافظ امین نظامی

منگل 20 جنوری 2015 09:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جنوری۔2015ء ) پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن نے کہا ہے کہ وہ اس بات کی وضاحت ضروری سمجھتی ہے کہ پٹرول کے بحران میں پی این ایس سی کی کوئی کوتاہی نہیں، پاکستان اسٹیٹ آئل(پی ایس او )کی جانب سے پی این ایس سی پر ذمہ داری عائد کرنے کے بیانات درست نہیں۔ پی این ایس سی کے ترجمان حافظ امین نظامی نے کہا ہے کہ پی این ایس سی نے پٹرول کی ترسیل میں کبھی تاخیر نہیں کی، پی ایس او کے حکام نے جب کبھی شپمنٹ کی ہدایت دی بلا تاخیر اس پر عمل کیا گیا، پی ایس او کی جانب سے کارگو اٹھانے کی تاریخوں میں ردو بدل ہوتا رہا علاوہ ازیں سپلائر کی جانب سے بھی قواعد کی عدم تکمیل کی وجہ سے تاخیر ہوئی، یہ دونوں ہی باتیں پی این ایس سی کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں، اس کے باوجود پی این ایس سی نے شپمنٹ کے فرائض پورے تندہی کے ساتھ انجام دیے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا ہے کہ فیول آئل کی 87 اور MOGAS کی 34 شپمنٹ بروقت پہنچائی گئیں، ان شپمنٹس پر 9ارب 34کروڑ 96لاکھ 6ہزار 927روپے فریٹ چارجز عائد کیا گیا جو ہمارے موقف کی تائید کا واضح ثبوت ہے، پی این ایس سی نے قومی مفاد میں پی ایس او کو بھرپور معاونت فراہم کی اور قومی مفاد میں آئندہ بھی معاونت کی یقین دہانی کراتا ہے۔ ترجمان حافظ امین نظامی نے کہا ہے کہ یہ وضاحت ناگزیر ہے کہ پی ایس او پر فریٹ چارجز کی مد میں پی این ایس سی کے 1ارب 7کروڑ 30لاکھ 13ہزار 994روپے واجب الادا ہیں لیکن اس کے باوجود پی این ایس سی یقین دلاتی ہے کہ عظیم تر قومی مفاد میں ترسیلات کا یہ تعاون جاری رہے گا۔

ترجمان نے کہا ہے کہ پی این ایس سی کے بارے میں یہ تاثر غلط ہے کہ وہ فریٹ چارجز میں اضافہ کرانے کے لیے جہازوں کی آمد میں تاخیر کررہی ہے، یہ وضاحت ضروری ہے کہ ہائی کورٹ نے 3جنوری 2014ء کو اپنے حکم کے ذریعے پی ایس او کو فریٹ چارجز میں اضافہ سے نہیں روکا۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ سال 2014ء کے دوران پی این ایس سی کے جہازوں نے MOGAS لانے کے لیے 34 مرتبہ سفر کیا اور 17 لاکھ 41ہزار 448 میٹرک ٹن موگاس پہنچایا، اسی طرح 87بار سفر کرکے 58لاکھ 19 ہزار 528میٹرک ٹن فیول آئل پہنچایا۔

متعلقہ عنوان :