کراچی،ٹارگٹ کلنگ ،فائرنگ کے مختلف واقعات میں پولیس افسران سمیت 8افرادجاں بحق،نیوٹاوٴن میں سرکاری گاڑی پردستی بم سے حملہ ،کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،ناظم آبادمیں امام بارگاہ کے قریب پولیس اہلکاروں پرفائرنگ،اردویونیورسٹی کے قریب نامعلوم افرادکی فائرنگ،2پولیس اہلکارجاں بحق،شہرکے مختلف علاقوں میں فائرنگ،ٹارگٹ کلنگ کاسلسلہ جاری

پیر 19 جنوری 2015 06:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19جنوری۔2015ء) کراچی کے مختلف علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ اور فائرنگ کے واقعات میں ڈاکٹر ،تاجر،دو پولیس اہلکاروں اور سرکاری افسران سمیت 8افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ نیوٹاؤن میں سرکاری گاڑی پر دستی بم سے حملہ کیا گیا ہے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہو اہے ۔تفصیلات کے مطابق ناظم آباد تھانے کی حدود نورا لایمان امام بارگاہ کے قریب اتوار کی صبح نامعلوم موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے ڈیوٹی پرمامور دو پولیس ر اہلکاروں پر فائرنگ کر دی اور فرار ہو گئے جسکے نتیجے میں دونوں پولیس اہلکار 57سالہ کانسٹیبل عبد الغفور اور45سالہ کانسٹیبل محمد فاروق موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے،واقعہ کے بعد پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور دونوں شہید اہلکاروں کی لاشوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا۔

(جاری ہے)

ایس ایچ او ناظم آباد اعجاز لودھی کے مطابق دونوں اہلکار کافی عرصے سے امام بارگاہ کے باہر ڈیوٹی پر تعینات تھے اور واقعہ کے وقت چائے پینے کے لیئے قریب واقع ہوٹل کی جانب جا رہے تھے کہ امام بارگاہ کے قریب ہی انہیں نشانہ بنایا گیا انہوں نے بتایا کہ امام بارگاہ کی سیکورٹی کے لئے 4پولیس اہلکار ڈیوٹی دیتے ہیں دو صبح میں اور دو رات میں جبکہ مقتول اہلکار اتوار کی صبح 8ڈیوٹی پر پہنچے کہ آدھے گھنٹے بعد ہی ملزمان نے انہیں نشانہ بنایا ،انہوں نے واقعہ کو پولیس اہلکاروں کی ہونیوالی ٹارگٹ کلنگ کا تسلسل قرار دیا۔

دونوں اہلکاروں کی لاشوں کو انکے آبائی علاقوں فیصل آباد اور ہزارہ روانہ کر دیا گیا ہے۔عزیز بھٹی تھانے کی حدود اردو یونیو رسٹی کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے سرکاری ڈبل کیبن نمبرGP8557پر فائرنگ کردی۔فائرنگ کے نتیجے میں 2افراد زدید زخمی ہو گئے۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور زخمیو ں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

جہاں دونوں افراد دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہو ئے جاں بحق ہو گئے۔پولیس کے مطابق مقتولین کی شناخت 45سالہ سہیل بھٹی ولد محمد یوسف بھٹی اور47سالہ یوسف طلعت کے نام سے ہوئی۔پولیس کے مطابق مقتول یوسف طلعت سٹی گورنمنٹ میں ڈپٹی ڈاریکٹر لینڈ تعینات تھے جبکہ سہیل بھٹی نیشنل ہائی وے اتھارٹی میں تعینات تھے ۔پولیس کے مطابق سہیل بھٹی پی ای سی ایچ ایس میں جبکہ یوسف طلعت گلشن اقبال کے رہائشی تھے ۔

دوسری جانب اتوار کی دوپہر ناظم آباد تھانے کی ہی حدود ریلوے پھاٹک کے قریب واقع نیو گولڈن بیکری کے باہر کھڑے 45سالہ ریحان ولد عتیق پر نامعلوم ملزمان فائرنگ کر کے فرار ہو گئے جس سے وہ جاں بحق ہو گیا۔ایس ایچ او کے مطابق مقتول کا تعلق دعوت اسلامی سے تھا اور اسے 5گولیاں ماری گئیں سر میں لگنے والی گولی جان لیوا ثابت ہوئی ۔پولیس نے مقتول کی لاش کو عباسی شہید اسپتال پہنچایا جہاں ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی ۔

ذرائع نے بتایا کہ مقتول کا ایک بھائی کسی مسجد میں پیش امام ہے جبکہ اس کی دو بیٹیاں ہیں اور اس نے چند روز قبل 12ربیع الاول کے موقع پر ایک جلوس بھی نکالا تھا ۔ جبکہ پولیس کو شبہ ہے کہ مقتول کو بھتہ خوری یا پھر فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔گلبرگ تھانے کی حدود گلبرگ بلاک 13میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے وٹز کار نمبر AMD-947 پر اندھا دھند فائرنگ کر دی اور فرار ہو گئے جسکے نتیجے میں کار میں سوار شخص شدید زخمی ہو گیا،واقعہ کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی اور زخمی کو قریب واقع نجی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم دوران علاج زخمی نے دم توڑ دیا۔

ایس ایچ او اطہر احمد ملک کے مطابق مقتول کی شناخت 55سالہ ڈاکٹر فاروق ولد سعید الرحمٰن کے نام سے ہوئی،انہوں نے بتایا کہ مقتول گلبرگ بلاک 13مکان نمبر B-161کے رہائشی تھے اور واقعہ کے وقت بلاک 12میں واقع اپنے کلینک سے گھر واپس جارہے تھے جب گھر کے قریب ہی انہیں نشانہ بنایا گیا،مقتول تین بچوں کے باپ تھے۔پولیس ذرائع کے مطابق مقتول کو بھتے کے حوالے سے دھمکیاں موصول ہوئی تھیں تاہم ایس ایچ او کے مطابق واقعہ بھتے کا شاخسانہ نہیں ہے بلکہ حالیہ دنوں میں شہر میں ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی کڑی ہے۔

مائی کلاچی پل کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کرکے 58سالہ فتح میر محمد ولد صوبت خان کو ہلاک کردیا اورفرارہوگئے ،اس طلاع پرڈاکس اوربوٹ بیسن پولیس موقع پر پہنچ گئی لاش کو اسپتال پہنچانے کے بجائے حدود پر تنازعہ شروع کردیا جس پر علاقہ مکینوں نے پولیس کے خلاف احتجاج کیاتو ڈاکس پولیس نے لاش کو تحویل میں لیکر جناح اسپتال منتقل کیا ،ڈکاس تھانے کے قائمقائم ایس ایچ او لعل خان نے بتایاکہ مقتول اپنے دوستوں اوربھانجے شفیق کے ہمراہ کھڑا ہوا تھا کہ اس ہی دوران موٹرسائیکل سوار ملزمان نے پانچ گولیاں مارکر ہلاک کردیا جبکہ دیگر افراد محفوظ رہے ،پولیس کے مطابق مقتول سلطان آباد انٹیلی جنس اسکول کے قریب کارہائشی تھا ،پشاور سے آبائی تعلق تھا جبکہ 8بچوں کا باپ تھا پولیس کا کہناہے کہ پولیس واقعہ کی مزید تفتیش کررہی ہے۔

علاوہ ازیں قائد آباد تھانے کی حدود گلشن بونیر ایچ ایریا گلی نمبر 7میں مصطفی مسجد کے قریب مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 10سالہ حنیف ولد عبدالستار زخمی ہوگیا تھا جسے جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ دوران علاج چل بسا ۔ایس ایچ او قائد آباد امان اللہ مروت کے مطابق مقتول کے ساتھ دو افراد خان گل حق اور خان زلے محسود بھی زخمی ہوئے تھے تاہم پولیس نے مقتول کے والد عبدالستار کی مدعیت میں 15/15 نامعلوم ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے ۔