حکو مت سے اتحاد نہیں توڑنا چاہتے،مو لا نا فضل الرحمان ، اتحاد میں رہ کر حکو مت کو احساس دلا ئیں گے کہ ان سے غلطی ہو گئی ہے جس کا وہ ازالہ کریں ، میڈیا سے گفتگو

اتوار 18 جنوری 2015 09:11

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18جنوری۔2015ء) جمعیت علما ئے اسلام کے سربراہ مو لا نا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکو مت سے اتحاد نہیں توڑنا چاہتے اتحاد میں رہ کر حکو مت کو احساس دلا ئیں گے کہ ان سے غلطی ہو گئی ہے جس کا وہ ازالہ کریں سکھر کے مدرسہ منزل گاہ میں جے یو آئی کے مر کزی مجلس عمومی کے اجلاس میں شر کت سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ مجھ سے حکو مت سے علیحدہ ہو نے کے با رے میں سوال کر نے سے قبل خورشید شاہ سے پو چھا جا ئے کہ وہ کب حکو مت میں شامل ہو رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ جس طرح مذہب اور فرقہ کا نام لے کر دہشت گر دی کرنا نا جا ئز ہے اسی طرح دہشتگردی کا نام لے کر مذہبی اداروں کے خلاف کا روائی کرنا نا جا ئز ہے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں صرف دو سو اکتالیس مدرسے غیر رجسٹرڈ ہیں جو ملک کے مدارس کا صفر اعشاریہ سے بھی کم بنتا ہے کیو نکہ اس وقت ملک میں چھبیس ہزار مدارس رجسٹرڈ ہں جبکہ با ئیس ہزار نے رجستریشن کے لیے درخوا ستیں جمع کرا رکھی ہیں ان کا کہنا تھا کہ لو گوں میں مدارس کے خلاف وحشت پھیلانے کی سوچ نہ دی جا ئے جس طرح دیگر تعلیم ادارے مقدس ہیں اسی طرح مدارس بھی مقدس ہیں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گر د ی کو مذہب ، علا قے ، قومیت ، زبان یا فرقہ سے نہیں جوڑا جا سکتا یہ انسا نت کے خلاف ہے اور پو ر ی انسانیت اس کے خلاف متحد ہو جا ئے ان کا کہنا تھا کہ اکیسویں ترمیم میں دہشت گر دی کے تمام پہلو وٴں کا احا طہ نہیں کیا گیا ہے اس لیے ہم نے اس پر اختلاف رائے دیا اور جو لو گ ہم سے ہمیشہ اختلاف رائے رکھتے تھے انہوں نے بھی اس موقف کو تسلیم کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ ترمیم کی صورت میں بننے والا قانون امتیا ز ی ہو گا اور اسے جس وقت پاس کرا یا گیا اس وقت حکو متی ٹیم میرے چیمبر میں ہما رے سا ترھ مذکرات کر رہی تھی اور ابھی مذاکرات کا آغاز بھی نہیں ہوا تھا کہ اس کو پاس کر لیا گیا جس طرح ہما رے سا تھ کیا گیا اس طرح تو پو ری دنیا میں کہیں نہیں ہو تا کہ اپوزیشن سے تو مشاورت کی جا ئے مگر اتحا دیوں سے نہ کی جا ئے اور ہم نے اس پر ملک کے معروضی حا لا ت کے با عث اس پر اختلاف را ئے کیا اس موقع پر جے یو آئی کے مر کزی رہنما بھی مو جو د رتھے۔