عمران خان کا پھر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ،جب تک کمیشن نہیں بنتا مستقبل میں انتخابات شفاف نہیں ہو سکتے،(آج) نئی حکمت عملی بنائیں گے،کسی کو کھانسی بھی آئی تو الزام دھرنے پر عائد کیاگیا، اب پیٹرول پمپس پر پیٹرول کی قلت کس کی نااہلی ہے ،دھرنا جاری ہوتا تو نہ پٹرول مہنگا ہوتا نہ بجلی اور نہ ہی پٹرول کا بحران ہوتا، جب پیٹرول سستا ہورہا ہے تو پھر بجلی کو مہنگا کیوں کیا جارہا ہے، آرمی پبلک سکول صوبائی حکومت کے کنٹرول میں نہیں،الزام محض پراپیگنڈہ ہے،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی بنی گالہ میں پریس کانفرنس

اتوار 18 جنوری 2015 09:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18جنوری۔2015ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک بار پھر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک کمیشن نہیں بنتا مستقبل میں انتخابات شفاف نہیں ہو سکتے، اتوار کو نئی حکمت عملی بنائیں گے،کسی کو کھانسی بھی آئی تو الزام دھرنے پر عائد کیا جاتا لیکن اب پیٹرول پمپس پر پیٹرول کی قلت کس کی نااہلی ہے ،دھرنا جاری ہوتا تو نہ پٹرول مہنگا ہوتا نہ بجلی اور نہ ہی پٹرول کا بحران پیدا ہوتا، ایسے واقعات تو آصف زرداری کی حکومت میں بھی نہیں ہوئے،ساٹھ فیصد بجلی پیٹرول سے بن رہی ہے جب پیٹرول سستا ہورہا ہے تو پھر بجلی کو مہنگا کیوں کیا جارہا ہے۔

آرمی پبلک سکول صوبائی حکومت کے کنٹرول میں نہیں بلکہ آرمی پبلک سکول کی سکیورٹی آرمی کے کنٹرول میں ہوتی ہے اور اس کا الزام صوبائی حکومت پر لگانا بالکل پراپیگنڈہ ہے۔

(جاری ہے)

ہفتہ کے روز بنی گالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کہا کہ تحریک انصاف میں مسلم لیگ (ق) کے ایم پی اے ریاض فتیانہ اور سعید ورک کو شمولیت اختیار کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے دلیرانہ فیصلہ کیا،ریاض فتیانہ کا 2013 ء میں دھاندلی کے انتخابات کے حوالے سے کیس ابھی تک لاہور ہائی کورٹ میں ہے ریاض فتیانہ نے این اے 94 سے جسٹس رمدے کے بھائی کے خلاف الیکشن لڑا جس کا چار ماہ میں الیکشن ٹربیونل نے فیصلہ کرنا تھا لیکن ایک سال سے زائد عرصے گزرنے کے باوجود فیصلہ نہیں ہوسکا۔

عمران خان نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بھی ایک سال سے زائد عرصے تک حکم امتناعی کا سہارا لیا اور اب جب کمیشن کی جانب سے جانچ پڑتال ہوئی تو پولنگ اسٹیشنوں میں 128 تھیلوں میں فارم 14 اور 15 نہیں تھے لیکن اب کچھ دنوں کے بعد 14 اور 15 مل گئے تو بتایا جائے کہ اب آخر یہ فارم کہاں سے مل گئے ہیں؟عمران خان نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور جسٹس رمدے کا مسلم لیگ (ن) کو الیکشن جیتانے میں بہت بڑا ہاتھ ہے عمران خان نے ایک بار پھر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جب تک حکومت جوڈیشل کمیشن نہیں بنائے گی ، صاف و شفاف الیکشن کا ملک میں انعقاد نہیں ہوسکتا۔

عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کے دھرنے پر الزام لگایا گیا کہ ملک کے معاشی حالات دھرنے کی وجہ سے خراب ہیں اور کسی کو کھانسی بھی آئی تو الزام دھرنے پر عائد کیا جاتا ہے لیکن اب پیٹرول پمپس پر پیٹرول کی قلت کس کی نااہلی ہے ۔ ایسے واقعات تو آصف زرداری کی حکومت میں بھی نہیں ہوئے پہلے پیٹرول پمپس پر گیس نہیں ملتی تھی اب پیٹرول بھی نہیں ہے اور کہا گیا کہ پی ایس او ڈیفالٹ ہے جبکہ وزیر پیٹرولیم کہتے ہیں کہ پی ایس او کے ڈیفالٹ ہونے کا علم نہیں تو پھر یہ کس کی غفلت ہے؟ عمران خان نے کہا کہ ساٹھ فیصد پیٹرول عالمی سطح پر سستا ہوا جبکہ بجلی 80 فیصد مہنگی ہوئی اور ملک میں ساٹھ فیصد بجلی پیٹرول سے بن رہی ہے جب پیٹرول سستا ہورہا ہے تو پھر بجلی کو مہنگا کیوں کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کا یہ عالم ہے کہ اب تک پی ایس او کا عارضی سربراہ لگایا ہے عارضی سربراہ تعینات کرنے کا مقصد کرپشن کرنا ہوتی ہے ۔ پیٹرول کی قلت کے باعث تحریک انصاف کے اجلاس میں تین رہنماء شرکت نہیں کر سکے۔ اگر تحریک انصاف کا دھرنا شروع ہوتا تو حکومت کسی قسم کا سرچارج نہ بڑھاتی اور نہ ہی پیٹرول کی قلت ہوتی اور نہ ہی بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا۔

عمران خان نے آرمی پبلک سکول پر حملے کے حوالے سے بتایا کہ آرمی پبلک سکول صوبائی حکومت کے کنٹرول میں نہیں بلکہ آرمی پبلک سکول کی سکیورٹی آرمی کے کنٹرول میں ہوتی ہے اور اس کا الزام صوبائی حکومت پر لگانا بالکل پراپیگنڈہ ہے جبکہ عمران خان نے ایک بار پھر فرانس میں توہین آمیز خاکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی کے سربراہوں کو یہ معاملہ اعلیٰ سطح پر اٹھانا چاہیے کیونکہ اس سے اربوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی اور اگر فرانس میں ہولو کاسٹ پر کوئی بات کرتا تو اسے جیل میں ڈال دیا جاتا۔

جبکہ عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف اب دھرنوں سے بہت آگے نکل گئی ہے آج بروز اتوار تحریک انصاف پارٹی سے مشاورت کے بعد نئی حکمت عملی بنائے گی اس کے علاوہ تحریک انصاف کے رہنماء اسد عمر نے بھی پیٹرول کی قلت کے حوالے سے کہا کہ عوام کو بتایا جائے کہ آخری گردشی قرضے کس طرح ریکارڈ سطح پر پہنچ گئے اور حکومت کس کو بے وقوف بنانے کی کوشش کررہی ہے کیونکہ پیٹرول کی قلت تو کمیشن کی وجہ سے ہورہی ہے اور پی ایس او کے کنگال ہونے کی خبر حکومت کا عوام کے ساتھ ایک بہت بڑا مذاق ہے کیونکہ حکومت کہتی ہے کہ پی ایس او میں پیٹرول کی قلت زیادہ پیٹرول استعمال ہونے سے ہوئی۔

تو پھر بتایا جائے کہ پی ایس او ڈیفالٹ کس طرح ہوگیا۔ جبکہ تحریک انصاف میں شامل ہونے والے ریاض فتیانہ نے کہا کہ تحریک انصاف میں شمولیت پر بہت خوشی ہورہی ہے تحریک انصاف وہ پارٹی ہے جو مستقبل میں صاف و شفاف انتخابات کے بعد بھاری اکثریت سے عوام کی شفاف پولنگ سے جیتے گی اور تحریک انصاف ہی واحد پارٹی ہے جس نے ملک میں دھاندلی کے خلاف آواز اٹھائی۔