وزیراعظم کا روز مرہ اشیاء کی قیمتیں اور کرایوں میں کمی نہ ہونے پر تشویش کا اظہار،عوام کو پٹرولیم قیمتیں کم ہونے پر ریلیف کے سلسلے میں ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں،چاروں وزرائے اعلیٰ کو ہدایات،پیٹرولیم قلت کا مسئلہ پانچ سے آٹھ روز میں حل ہوجائے گا ،شاہد خاقان عباسی ، پیٹرول کی طلب میں دو گنا اضافے کی وجہ سے قلت پیدا ہوئی، شمالی پناب اور کے پی کے میں پیٹرول کا مسئلہ ہے، ڈیزل اور فرنس آئل کی کوئی قلت نہیں ہے، یکم فروری کو پیٹرول کی قیمتیں مزید کم ہوں گی۔ اضافی پیٹرول کا بندوبست کرلیا گیا ہے، ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 17 جنوری 2015 08:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17جنوری۔2015ء)پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کے باوجود روز مرہ اشیاء کی قیمتیں اور کرایوں میں کمی نہ ہونے پر وزیراعظم د نوازشریف نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چاروں وزرائے اعلیٰ کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ عوام کو پٹرولیم کی قیمتیں کم ہونے پر ریلیف فراہم کریں،اس سلسلے میں ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں۔وزیراعظم کی جانب سے چاروں وزرائے اعلیٰ کو تحریری مراسلات جاری کئے گئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے صوبائی اور تحصیل سطح پر اقدامات اٹھائے جائیں اور روز مرہ کے استعمال کی اشیاء کی قیمتیں کم کی جائیں۔

ادھروفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پیٹرولیم قلت کا مسئلہ پانچ سے آٹھ روز میں حل ہوجائے گا ۔

(جاری ہے)

پیٹرول کی طلب میں دو گنا اضافے کی وجہ سے قلت پیدا ہوئی۔ شمالی پناب اور کے پی کے میں پیٹرول کا مسئلہ ہے۔ ڈیزل اور فرنس آئل کی کوئی قلت نہیں ہے۔ یکم فروری کو پیٹرول کی قیمتیں مزید کم ہوں گی۔ اضافی پیٹرول کا بندوبست کرلیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت پیٹرولیم میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری پیٹرولیم عابد سعید اور ڈی جی آئل محمد اعظم ان کے ہمراہ تھے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پیٹرولیم کی قیمتیں کم ہونے سے اس کی کھپت میں ہماری توقعات سے کہیں زیادہ اضافہ ہوا۔ دسمبر میں طلب بارہ ہزار ٹن تھی جنوری میں اس میں پچیس فیصد اضافہ ہوا۔

جبکہ صرف یکم جنوری کو ایک دن میں چالیس ہزار ٹن پیٹرول خیردا گیا آج تک ایسی کوئی مثال نہیں ہے جبکہ پاک عرب ریفانری نو دن بند رہی۔ منصوبہ بندی ٹھیک تھی مگر بدقسمتی سے ایک جہاز سات دن لیٹ پہنچا ہے۔ پہلے طلب دو لاکھ چوالیس ہزار ٹن تھی ہم نے تیس ہزار اس میں مزید اضافے کی منصوبہ بندی کی تھی اب اس کو اور بڑھا رہے ہیں۔ ہم نے لاہور میں سپلائی بڑھائی ہے۔

52 ہزار میٹرک ٹن تیل آگیا ہے ۔ 15 ہزار حیسکول کا آگیا ہے۔ 18 ہزار جنوی کو شیل کا ‘ 20 ہزار جبکہ 24 جنوری کو 52 ہزار ٹن آرہا ہے۔ 168 ٹن پی ایس او کا آجائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پہلے دوسری آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے تیل کے ذخائر ختم ہوئے اس کے بعد پی ایس او پر دباؤ آیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ قلت کا پی ایس او کی ایل سی سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ توٹین ہے وہ سولہ سو ارب کا کاروبار کرتا ہے ۔

ایل سی کا پیٹرول سے کو ئی تعلق نہیں ہے انہوں نے کہا کہ 31 مارچ کو ایل این جی کی سپلائی شروع ہوجائے گی آنے والے ہفتے میں قطر قیمتوں اور دوسرے ایشوز طے کرنے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ اوگرا کو خط لکھ رہے ہیں وہ مناسب ذخائر نہ رکھنے والی او ایم سی کے خلاف وہ صابطے کی کارروائی کرے۔ وہ اسٹاک چیک کرے۔ انہوں نے کہاکہ فرنس اور ڈیزل کے تیس دن کے ذخائر موجود ہیں۔