کالعدم تنظیموں کی معاونت کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی،قومی ایکشن پلان کمیٹی ، کالعدم تنظیموں کی ٹریکنگ کے ذریعے مانیٹرنگ ،انٹرنیٹ منافرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی ،انٹرنیٹ پر تمام متنازعہ مواد کو فوری ہٹا دیا جائے گا، دہشتگردی یا انتہا پسندی کی تعلیم دینے والے دینی مدارس و دیگر تعلیمی اداروں کیخلاف بھی کارروائی ہو گی ، وزیر داخلہ کی زیر صدارت اجلاس میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اہم فیصلے،عملدرآمد کیلئے خصوصی اقدامات کی ضرورت پر زور

ہفتہ 17 جنوری 2015 08:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17جنوری۔2015ء)نیشنل ایکشن پلان کمیٹی کے اجلاس میں دہشتگردی کو ختم کرنے کے حوالے سے کئی اہم فیصلے کئے گئے ہیں جبکہ ان پر عملدرآمد کیلئے بھی خصوصی اقدامات کی ضرورت پر زور دیاگیا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کی معاونت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ کالعدم تنظیمیں مختلف ناموں کے ساتھ چاروں صوبوں میں اپنے مؤثر نیٹ ورک قائم کرچکی ہیں جبکہ ملکی و غیر ملکی امداد کے ذریعے وہ اپنے عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں مصروف ہیں،لہٰذا ان تنظیموں کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ ان کی مالی معاونت کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کالعدم تنظیموں کی ٹریکنگ کے ذریعے مانیٹرنگ کی جائے گی اس سلسلے میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی خصوصی اقدامات کرے گی تاکہ کالعدم تنظیموں کے روابط اور ان کی سرگرمیوں کے حوالے سے کارروائی کی جاسکے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انٹرنیٹ منافرت پھیلانے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی جبکہ انٹرنیٹ پر موجود تمام متنازعہ مواد کو فوری طور پر ہٹا دیا جائے گا۔اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ دہشتگردانہ کارروائیوں میں ایسی موبائل سمیں استعمال کی جاتی ہیں جو کہ رجسٹرڈ نہیں ہوتیں جس کے باعث ملزمان تک پہنچنے میں دشواریاں پیش آتی ہیں لہٰذا غیر تصدیق شدہ سموں کی تین ماہ میں تصدیق یقینی بنائی جائے۔

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے اجلاس میں مدارس کے حوالے سے تفصیلات بھی بیان کیں جبکہ غیر رجسٹرڈ مدارس کو رجسٹرڈ کرنے سمیت دیگر امور کا بھی تفصیلی جائزہ لیاگیا۔دریں اثناء یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایسے دینی مدارس اور دیگر تعلیمی ادارے جہاں پر دہشتگردی یا انتہا پسندی کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی تعلیم دی جائے گی ان کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :