قومی اسمبلی، پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی میر اعجاز حسین جاکھرانی کے امیگریشن ترمیمی بل 2014ء بل پر حکومت و اپوزیشن جماعتوں میں شدیدبحث، سپیکر نے بحث کے دوران معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا، قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ و دیگر اراکین کا احتجاج، سینیٹ سے منظور شدہ بل قائمہ کمیٹی کو نہیں بھجوایا جاسکتا ، سید خورشید شاہ،معاملہ دوبارہ ایوان میں آئیگا، ڈپٹی سپیکر

بدھ 14 جنوری 2015 08:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14جنوری۔2015ء) قومی اسمبلی، پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی میر اعجاز حسین جاکھرانی کے امیگریشن ترمیمی بل 2014ء بل پر حکومت و اپوزیشن جماعتوں میں شدیدبحث، سپیکر نے بحث کے دوران معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا، قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ و دیگر اراکین کا احتجاج، خورشید شاہ نے کہاہے کہ سینیٹ سے منظور شدہ بل قائمہ کمیٹی کو نہیں بھجوایا جاسکتا جبکہ ڈپٹی سپیکر نے موقف اختیار کیا کہ معاملہ دوبارہ ایوان میں آئیگا۔

منگل کے روز نجی کارروائی کے یوم کے موقع پر پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی میر اعجاز حسین جاکھرانی نے امیگریشن آرڈیننس 1979ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل (امیگریشن ترمیمی بل 2014ء )جوکہ ایوان بالا سے منظور شدہ ہے پیش کرنے کی اجازت دی جائے جس پر انہیں بل پیش کرنے کی اجازت دی گئی جب پیپلزپارٹی کے رکن نے بل پیش کیا تو حکومت کی طرف سے اس بل پر وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ اس بل میں متعلقہ وزارت کی سفارشات شامل نہیں ہیں اس لئے معاملے کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے جس پر قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاکہ سینیٹ سے پاس ہونے کی صورت میں دوبارہ بل قائمہ کمیٹی نہیں بھجوایا جاسکتا اگر ایسا کیاگیا تو پھر معاملہ لٹک جائیگا اس لئے اگر کوئی ترمیم کرنا ضروری ہے تو ابھی کردی جائے اور آئندہ پرائیویٹ ممبر ڈے پر ایوان میں پیش کیا جائے جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہاکہ قواعدکے مطابق یہ بل کمیٹی کو بھجوایا جاسکتاہے اور اس کی رپورٹ کی روشنی میں یہ بل دوبارہ ایوان میں آجائیگا جس پر قائد حزب اختلاف نے کہاکہ کیوں اس معاملے پر روڑے اٹکائے جارہے ہیں اگر اپوزیشن کے بل اسی طرح مسترد ہوئے تو پھر حکومتی بلز پر بھی مخالفت سامنے آئیگی جبکہ یہ بل خود حکومت کے حق میں ہے اس لئے اسے منظور کرکے ریکارڈ بنایا جائے۔

(جاری ہے)

جس پر وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے کہاکہ اس معاملے پر وزارت اوورسیز پاکستانیز سے رائے لینا ضروری ہے بعدازاں بحث و مباحثہ کے دوران ہی ڈپٹی سپیکر نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوادیا جس پر اپوزیشن اراکین نے احتجاج کیا بعد ازاں اسی معاملے پر نکتہ اعتراض پر سید نوید قمر نے کہاکہ اگر ایک لائن ترمیم کرکے ابھی اسے منظور کرلیا جاتا تو بہتر ہوتا اب اسے دوبارہ سینیٹ بھجوانا پڑیگاحالانکہ ایوان بالا میں حکومت کے اچھے قانون دان بھی موجود ہیں اور ان کی آراء بھی اس میں شامل ہے۔ اپوزیشن رکن نفیسہ شاہ نے کہاکہ اسی طرح کا معاملہ سینیٹر صغریٰ امام کے بل کے ساتھ بھی پیش آیا جوکہ اچھی روایت نہیں ہے۔