20 جنوری کے بعد بجلی کی لوڈ شیڈنگ معمول کے مطابق ہوگی ، چیئرمین واپڈا ،نہروں کی بندش کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے ، وزیراعظم 2015-16ء میں لوڈ شیڈنگ کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں ، حکومت بجلی 16روپے میں خرید کر 13روپے میں فروخت کررہی ہے ، اضافی رقم سبسڈی کی مد میں حکومت کو ادا کرنے کے باعث اربوں روپے کا بوجھ برداشت کرنا پڑھ رہا ہے ،سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کیلئے ڈیمز تعمیر کئے جائینگے ،سیلابی پانی سے نقصانات سے بچا جاسکے گا ، جمع شدہ پانی کو قابل استعمال میں لا کر بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوگا ،ظفر محمود کی خصوصی گفتگو

بدھ 14 جنوری 2015 08:17

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14جنوری۔2015ء ) چیئرمین واپڈا ظفر محمود نے کہا ہے کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں اضافے کی وجہ نہروں کی سالانہ بندش ہے اور اس ماہ کی 20تاریخ تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ معمول کے مطابق آجائے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں خبر رساں ادارے کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیئے میں اضافہ ضرور ہوا ہے جس پر مختلف منفی خبریں جاری ہورہی ہیں حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ لوڈ شیڈنگ میں اضافہ کی وجہ نہروں کی سالانہ بندش ہے اور اس بندش کے باعث بجلی کی پیداواربھی کم ہورہی ہے آئندہ چند دنوں بعد یعنی اس ماہ کی 20تاریخ کو نہریں معمول کے مطابق چلیں گی جس کے باعث ہائیڈل سے بجلی کی پیداوار بھی معمول کے مطابق آجائے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بجلی کی لوڈ شیڈنگ کو ختم کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے وزیراعظم نے بجلی کے پیداواری منصوبوں کے حوالے سے رپورٹ طلب کی ہے اور ان کی ترجیح ہے کہ 2015-16ء میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کو ختم کیاجائے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت بجلی کے منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنا چاہتی ہے اس سلسلے میں فنڈز کی فراہمی سمیت دیگر ایشوز کو حل کیاجارہا ہے ۔

چیئرمین واپڈا نے کہا کہ حکومت اس وقت 16 روپے میں بجلی خرید کر 13روپے میں فروخت کررہی ہے حکومت بجلی کی فراہمی میں خطیر سبسڈی دے رہی ہے جس سے غریب صارفین بھرپور مستفید ہورہے ہیں جبکہ حکومت آئندہ بھی بجلی کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے منصوبہ بندی کررہی ہے اور آئندہ دنوں میں عوام کو خصوصی ریلیف حاصل ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے برسر اقتدار آنے کے بعد بجلی کی پیداواری صلاحیت میں اضافے کیلئے نئے منصوبوں پر کام کے ساتھ ساتھ زیر التواء منصوبوں کو بھی تیزی سے مکمل کیاجارہا ہے ملک کے مختلف حصوں میں چھوٹے ڈیمز بھی بنائے جارہے ہیں جبکہ ہر سال سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کیلئے حکومت نے پانی کو سٹور کرنے کیلئے ڈیم تعمیر کرنے کے بڑے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے جس سے امید کی جاسکتی ہے کہ آئندہ آنے والے سالوں میں نہ صرف سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچا جاسکے گا بلکہ سیلاب میں ضائع ہونے والے پانی کو قابل استعمال بھی بنایا جاسکے گا ۔