وفاقی حکومت کا ملک بھر میں جاری 10کروڑ 30 لاکھ سے زائد سموں کی دوبارہ تصدیق کا فیصلہ ،پہلے مرحلے میں قبائلی علاقوں ، ڈیرہ اسماعیل خان ،ڈیرہ غازی خان اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں موجود سموں کی تصدیق کی جائے گی،90دن کے بعد جس سم کی تصدیق نہ ہو گی اسے بند کردیا جائے گا ، صارف کا ابتدائی ڈیٹا حاصل کے لیے موبائل کمپنی اسے تین روپے جبکہ تفصیلی ڈیٹا حاصل کرنے پر سات روپے ادا کرے گی ، نادار کو بھی کروڑوں روپے کی آمدن کا امکان ہے ۔ ذرائع

منگل 13 جنوری 2015 09:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13جنوری۔2015ء ) وفاقی حکومت اور موبائل کمپنیوں نے ملک بھر میں جاری دس کروڑ تیس لاکھ سے زائد سموں کی دوبارہ تصدیق کا فیصلہ کرلیا ،پہلے مرحلے میں قبائلی علاقوں ، ڈیرہ اسماعیل خان ،ڈیرہ غازی خان اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں موجود سموں کی تصدیق کی جائے گی، اگلے مرحلے میں ملک بھر میں یہ سلسلہ شروع ہو گا اور 90دن کے بعد جس سم کی تصدیق نہ ہو گی اسے بند کردیا جائے گا ، صارف کا ابتدائی ڈیٹا حاصل کے لیے موبائل کمپنی اسے تین روپے جبکہ تفصیلی ڈیٹا حاصل کرنے پر سات روپے ادا کرے گی ، نادار کو بھی کروڑوں روپے کی آمدن کا امکان ۔

خبر رساں ادارے کو ذرائع سے حاصل معلومات کے مطابق وفاقی حکومت اور موبائل کمپنیوں نے ملک بھر میں جاری کی گئی دس کروڑ تیس لاکھ سے زائد سموں کی دوبارہ تصدیق کا فیصلہ کرلیا ہے ،پیر سے اس سلسلہ میں کام تیز کردیا جائے گا ،جس کے دوران پہلے مرحلے میں 27فروری تک قبائلی علاقوں ، ڈیرہ اسماعیل خان ،ڈیرہ غازی خان اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں موجود سموں کی تصدیق کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

جس کے بعد اگلے مرحلے میں ملک بھر میں یہ سلسلہ شروع ہو گا اور 90دن کے بعد جس سم کی تصدیق نہ ہو گی اسے بند کردیا جائے گا ۔ ماہرین نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اس مرحلے کے بعد آدھی سے زائد سمیں بند ہو سکتی ہیں جن کی تعداد پانچ کروڑ تک بتائی جا تی ہے ۔ خبر رساں ادارے ذرائع کے مطابق ان سموں کی تصدیق کا مقصد ملک میں امن وامان کی صورتحال پر قابو پانا اور دہشگردی کا قلع قمع کرنا ہے ۔

ان سموں میں سے بہت سے سمیں دہشگردی کی وارداتوں میں استعمال ہو تی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق اس مقصد کے لیے نادرا سے بھی رابطہ کیا گیا ہے اور یہ طے کیا گیا ہے کہ نادرا سے جس صارف کا ابتدائی ڈیٹا حاصل کیا جائے گا اس کے لیے موبائل کمپنی اسے تین روپے جبکہ تفصیلی ڈیٹا حاصل کرنے پر سات روپے ادا کرے گی ۔ اس طرح اس مرحلے میں نادار کو بھی کروڑوں روپے کی آمدن کا امکان ہے ۔

خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ ا س بات کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ کسی صارف کو پانچ سے زائد سمیں رکھنے کی اجازت نہیں ہو گی جبکہ ماضی میں کوئی بھی صارف درجنوں سمیں حاصل کرسکتا تھا اپنے پاس سموں کی تعداد کے بارے میں معلومات حاصل کرنے والے کوئی بھی صارف 668پر اپنا کمپیوٹزاڈ شناختی کارڈ نمبر بھیج کر تفصیلات حاصل کرسکتا ہے ۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام سموں کی بائیومیڑک سسٹم کے تحت تصدیق کی جائے گی اور ہر صارف کے نشان انگوٹھا سمیت دیگر تفصیلات کمپنی اپنے پاس رکھے گی جو کسی بھی ہنگامی صورتحال میں حکومتی ادارے بھی ایسے حاصل کرسکیں گے ۔

متعلقہ عنوان :