پاک امریکہ ورکنگ گروپ اجلاس، نفاذقانون اورانسداد دہشتگردی کیلئے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق، پاک۔امریکہ نفاذقانون وانسداد دہشتگردی ورکنگ گروپ اجلاس میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کے مختلف شعبوں ،بشمول انسداد دہشت گردی، قانون کی حکمرانی، انسداد منشیات اور سرحدی نگرانی پر بات چیت، امریکہ کا پاکستان میں دہشتگری کے خلاف کارروائیوں میں سرگرم عمل سویلین اداروں کی استعداد بڑھانے کیلئے اعانت کا اعادہ ، امریکہ اسکولوں کے معصوم بچوں، عام شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر حملے کرنے اور پاکستان کے استحکام اور خوشحالی کو نقصان پہنچانے والے گروہوں کی پرتشدد اور مجرمانہ کارروائیوں کے خلاف پاکستان کے ساتھ ہے،امریکہ عمومی سفیر

منگل 13 جنوری 2015 08:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13جنوری۔2015ء )امریکہ اور پاکستان نے ورکنگ گروپ اجلاس میں نفاذقانون اورانسداد دہشتگردی کیلئے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ امریکہ نے پاکستان میں دہشتگری کے خلاف کارروائیوں میں سرگرم عمل سویلین اداروں کی استعداد بڑھانے کیلئے اعانت کا اعادہ کیا، امریکہ کی عمومی سفیر اور انسداد دہشت گردی کیلئے رابطہ کار ٹینا کیڈاناوٴ ، داخلہ سیکرٹری شاہد خان اور خارجہ سیکریٹری اعزاز چوہدری نے پیر کو وزارت خارجہ اسلام آباد میں پاک۔

امریکہ نفاذقانون وانسداد دہشتگردی ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد کیا۔ گروپ نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کے مختلف شعبوں ،بشمول انسداد دہشت گردی، قانون کی حکمرانی، انسداد منشیات اور سرحدی نگرانی پر بات چیت کی۔

(جاری ہے)

افغانستان اور پاکستان کے لئے امریکہ کے خصوصی نمائندے ڈین فیلڈ مین، نیشنل سکیورٹی کونسل کے سینئر ڈائریکٹر جیف ایگرز، پاکستان میں امریکہ کے سفیر رچرڈ اولسن اور دیگر امریکی حکام نے ورکنگ گروپ میں شرکت کی۔

سفیر کیڈاناوٴ نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ امریکہ اسکولوں کے معصوم بچوں، عام شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر حملے کرنے اور پاکستان کے استحکام اور خوشحالی کو نقصان پہنچانے والے گروہوں کی پرتشدد اور مجرمانہ کارروائیوں کے خلاف پاکستان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پاکستان اور امریکہ اپنے شہریوں کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے ،دونوں ملکوں کی سرحدوں کو زیادہ محفوظ بنا نے اوراپنے لوگوں کے محفوظ مستقبل کے لئے باہمی تجربات سے مستفید ہوتے رہیں گے۔

ورکنگ گروپ پاک۔ امریکہ تزویراتی مذاکرات کا ایک اہم حصہ ہے۔ مارچ 2010ء میں اپنے آغاز کے بعد اس گروپ کا یہ چوتھا اجلاس ہے۔ اس جلاس میں امریکی اور پاکستانی وفود نے عسکریت پسندی اور تشدد آمیز انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد کو تیز کرنے کے امکانات کا جائزہ لیا اور پاکستانی حکام نے امریکی وفد کو دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تشکیل دیئے جانے والے قومی لائحہ عمل کے مختلف نکات کا جائزہ پیش کیا۔

سفیر کیڈاناوٴ نے منصوبے کے اْن حصوں کو اجاگر کیا جن کے موٴثر نفاذ میں امریکی اعانت استعمال کی جا سکتی ہے۔گروپ نے دہشتگردی کی مالی امدادکو روکنے اور پاکستان اور خطے میں دیسی ساخت کی دھماکہ خیز اشیاء کی تیاری کیلئے درکار اجزاء مہیا کرنے والے غیرقانونی گروہوں کی بیخ کنی کیلئے مشترکہ ذرائع پر بھی بات چیت کی۔ سفیر کیڈاناوٴ اور داخلہ سیکرٹری شاہد خان نے اجلاس کے اختتام پر نفاذقانون اورانسداد دہشتگردی کیلئے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ امریکہ نے پاکستان میں دہشتگری کے خلاف کارروائیوں میں سرگرم عمل سویلین اداروں کی استعداد بڑھانے کیلئے امریکی اعانت کا اعادہ کیا۔