کیوبا ، امریکہ سے تعلقات معمول پر آنے کے بعد کم ازکم 35 سیاسی قیدیوں کو رہا کردیا گیا

ہفتہ 10 جنوری 2015 08:41

ہوانا ا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 جنوری۔2015ء)کیوبا کی جانب سے امریکہ کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے سلسلے میں گزشتہ دو دنوں میں کم ازکم 35کیوبن سیاسی قیدیوں کو رہا کردیا گیا ہے ، یہ بات منحرف رہنماؤں نے گزشتہ روز بتائی ۔واشنگٹن ہوانا نے دسمبر کے وسط میں تاریخی دوطرفہ تعلقات کا اعلان کیا تھا جس میں کیوبا نے 53سیاسی قیدیوں کو رہا کر نے پر رضا مندی ظاہر کی تھی، جو کہ امریکہ کے ساتھ پانچ دہائیوں سے جاری کشیدگی کا حصہ ہے ۔

کیوبا کے انسانی حقوق اور قومی مصالحتی کمیٹی کے ایک معروف منحرف رہنما ایلزرڈو سانچز نے کہا ہے کہ اس کے گروپ کے 35سے زائد قیدیوں کو رہا کردیا گیا ہے ۔انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ رہائی ایک آغاز ہے اور یہ کل بھی جاری رہنا چاہیے جیسا کہ کئی صوبوں سے قیدی لائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

قبل ازیں شام کو پیٹریاک یونین آف کیوبا (یو این پی اے سی یو) کے رہنما جوز ڈینیل فیرر ، جن کے منحرف گروپ کا مرکز کمیونسٹ جزیرے کے مرکز میں واقع ہے ، نے کہا تھا کہ 30افراد کو رہا کردیا گیا ہے ۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ کیوبن حکام نے تقریباً53قیدیوں کو رہا کردیا ہے ، کے بعد گزشتہ روز دونوں گروپوں نے تصدیق کی ہے کہ 18سالہ منحرف دو بھائی رہا کئے گئے ہیں ۔تاہم محکمہ خارجہ خاتون ترجمان جین پساکی نے یہ نہیں بتایا کہ کتنے قیدی رہا کئے گئے ہیں اور نہ ہی ان کے نام بتائے ہیں اور ہوانا تاحال حساس امور پر تبصرہ کرتا ہے ۔دہائیوں سے کیوبا منحرفین پر امریکی حامی ہو نے کا الزام لگا رہا ہے ۔تاریخی مصالحت کے کئی روز بعد صدر راہول کاسترو نے جیسا کہ سینکڑوں افراد کا ذکر کیا جنہوں نے باہر سے رقم ،ہدایات اور آکسیجن حاصل کی ۔مصالحت کے وقت پر کیوبن منحرفین نے کہا کہ تقریباً100سیاسی قیدی جیل میں موجود ہیں۔

متعلقہ عنوان :