مٹھی میں ایشیاء کے سب سے بڑے پانی پلانٹ کا افتتاح کر دیا گیا،آصفہ بختاور نے فیتہ کاٹا،پلانٹ سے روزانہ مٹھی سمیت100 سے زائد دیہات کو صاف پانی فراہم کیا جائیگا، تھرپارکر کے مختلف دیہات میں 750 آر او پلانٹس کی تعمیر کا کام جون 2015ء تک مکمل کر دیا جائے،آصف زرداری کی سندھ حکومت کو ہدایت ، تھرپارکر کی تاریخ کا آج ایک تاریخی دن ہے کہ صوبائی حکومت نے پانی صاف کرنے کے ایشیا کے سب سے بڑے سولر پلانٹ کی تکمیل سندھ کے انرجی ڈیپارٹمنٹ نے کر لی ہے، پلانٹ سے 8 ملین لٹر صاف پانی شہریوں کو ملے گا،مٹھی شہر کے لوگوں کو ایک میگاواٹ بجلی بھی میسر آئے گی، اس بجلی سے مٹھی کے علاوہ 100 دیہات بھی مستفید ہونگے،تھرپارکر میں سولر پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر خطاب

جمعرات 8 جنوری 2015 08:33

مٹھی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 جنوری۔2015ء)سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا فلسفہ انسانیت کی خدمت ہے،تھر سندھ کیلئے سونا ہے،عوام کو صاف پانی فراہم کیا کوئی احسان نہیں کیا،پیپلز پارٹی کی حکومت دوبارہ آئی تو پورے تھرپارکر کو پینے کا صاف پانی بھی فراہم کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مٹھی میں ایشیاء کے سب سے بڑ ے پانی کے پلانٹ کے منصوبے کے ا فتتاح کے موقع پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، آصف علی زرداری کی بیٹی آصفہ بختاور بھٹو نے فیتہ کاٹ کر منصوبے کا افتتاح کیا۔

پلانٹ سے یومیہ8 ملین لیٹر پانی کی فراہمی مٹھی سمیت100 دیہاتوں کو ہوگی۔ سابق صدر آصف زرداری کی تھر پارکر مٹھی میں آمد پر صوبائی وزراء نے استقبال کیا جبکہ پھولوں کے گلدستے بھی بچوں کی جانب سے پیش کئے گئے منصو بہ تھر پارکر کی عوام خشک سالی ختم اور خوشحالی کے حوالے سے بہت بڑا پراجیکٹ ہے ۔

(جاری ہے)

اس پلانٹ سے مٹھی کی50 ہزار عوام سمیت100 سے زائد دیہات کو بھی پانی فراہم کیا جائیگا تا کہ وہاں کے متاثرہ افراد کو زندگی کی گاڑی کا پہیہ چل سکے گا ۔

اس موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری کے ساتھ ان کی بیٹی بختاور بھی موجود تھی جنہوں نے ہاتھ ہلاتے ہوئے کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا ۔آصف زرداری نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی فلسفہ انسانیت کی خدمت ہے۔60 سال میں عوام کو صاف پانی دیا ۔کوئی احسان نہیں کیا اور تھر سندھ کے لئے سونا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تھر کی عوام میں سولر ٹریکٹر بھی تقسیم کریں گے اور کوشش ہے کہ سندھ کے تمام ٹیوب ویل سولر انرجی پر منتقل کر دیں ۔

آصف زرداری نے تھر پارکر کی عوام کو یقین دلایا کہ اگر پیپلز پارٹی کی حکومت دوبارہ آئی تو پورے تھرپارکر کو پینے کا صاف پانی بھی فراہم کریں گے ۔ سابق صدر پاکستان شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے سندھ کی صوبائی حکومت کو ہدایات جاری کی ہیں کہ تھرپارکر کے مختلف دیہات میں 750 آر او پلانٹس کی تعمیر کا کام جون 2015ء تک مکمل کر دیا جائے تاکہ ہر گاؤں کے رہائشی افراد کو پینے کے لئے صاف پانی میسر آ سکے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تھرپارکر میں پانی صاف کرکے شہریوں کو سپلائی کرنے کے سولر پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تھرپارکر کی تاریخ کا آج ایک تاریخی دن ہے کہ صوبائی حکومت نے پانی صاف کرنے کے ایشیا کے سب سے بڑے سولر پلانٹ کی تکمیل سندھ کے انرجی ڈیپارٹمنٹ نے کر لی ہے۔ اس پلانٹ سے 8 ملین لٹر صاف پانی شہریوں کو ملے گا۔

اس کے علاوہ مٹھی شہر کے لوگوں کو ایک میگاواٹ بجلی بھی میسر آئے گی اور اس بجلی سے مٹھی کے علاوہ 100 دیہات بھی مستفید ہونگے۔ سابق صدر زرداری نے کہا کہ حکومت کا یہ مصمم ارادہ ہے کہ دور دراز کے علاقوں میں لوگوں کو بنیادی سہولتیں مہیا کی جائیں۔ انہوں نے تمام ترقیاتی منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں۔ سابق صدر زرداری نے سندھ حکومت کو یہ بھی کہا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ٹیوب ویل لگائے جائیں، لائیو سٹاک کے بزنس کی ترقی کے لئے آسان شرائط پر قرض کی سہولتیں مہیا کی جائیں۔

انہوں نے یہ ہدایات مٹھی میں ہونے والے ایک اجلاس میں جاری کیں۔ اس میٹنگ میں سندھ کے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ، صوبائی وزراء اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، صوبائی چیف سیکریٹری، متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام کے علاوہ بختاور بھٹو زرداری نے بھی شرکت کی۔ سابق صدر پاکستان نے تھرپاکر ضلع میں اسلام کوٹ، نگر پارکر، ڈیپلو اور ڈاہلی میں بھی صاف پانی کے سولر پلانٹ لگانے کی ضرورت پر زور دیا۔

کارپوریٹ فارمنگ کے لئے سروے کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں مقامی اراکین اسمبلی سے تعاون حاصل کیا جا سکتا ہے۔سابق صدر پاکستان نے پارٹی ورکرز سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی اپنی قومی اور سیاسی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ ہے اور انتہائی ذمہ داری کے ساتھ اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو اس وقت بڑے نازک حالات درپیش ہیں اور اسی بناء پر قومی اہمیت کے بعض مشکل فیصلوں کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر کڑی نظر رکھیں گے کہ دہشتگردی کے خلاف بننے والے قوانین کا غلط استعمال نہ ہو اور ان قوانین کو آئین میں دی گئی مدت کے بعد مستقل طور پر جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :