فلسطین کی انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کی رکنیت کی درخواست منظور،فلسطین اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں جنگ جرائم کے مقدمات قائم دائر کر سکتا ہے

جمعرات 8 جنوری 2015 08:53

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 جنوری۔2015ء) اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے فلسطین کی طرف سے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ (جرائم کی عالمی عدالت) کی رکنیت حاصل کرنے کی درخواست کو منظور کر لیا ہے جس کے بعد فلسطین اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں جنگ جرائم کے مقدمات قائم دائر کر سکتا ہے۔بان کی مون کے اس فیصلے سے اسرائیل اور امریکہ کی طرف سے بھرپور مخالفت کے باوجود ہیگ میں قائم عالمی عدالت یکم اپریل کے بعد سے فلسطینی علاقوں میں مبینہ جنگی جرائم پر مقدمات چلا سکتی ہے۔

اقوام محتدہ کے ترجمان سٹیفین یوجرک نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ سیکریٹری جنرل بان کی مون نے آئی سی سی کے رکن ممالک کو منگل کی شام کو آگاہ کیا۔اقوام متحدہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ سیکریٹری جنرل نے اس بات کی تصدیق کر لی ہے کہ فلسطین کی طرف سے یہ درخواست قواعد کے مطابق دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے آئی سی سی اور دیگر سولہ عالمی معاہدوں اور دستاویزات پر دستخط 31 دسمبر کو سلامتی کونسل کی طرف سے ان کی ایک قرار داد رد کیے جانے کے ایک دن بعد کیے تھے۔

اسرائیل نے فلسطینی اتھارٹی کے اس اقدام کے رد عمل میں 12 کروڑ سات لاکھ ڈالر کے محصولات روک لیے تھے۔ اس کے علاوہ اسرائیل نے فلسطین کے خلاف اور بھی اقدامات کرنے کی دھمکی دی تھی۔ امریکہ نے فلسطین کی طرف سے آئی سی سی کی رکنیت حاصل کرنے کی درخواست کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس کا منفی اثر ہوگا۔امریکی کانگرنس نے بھی چوالیس کروڑ ڈالر کی امداد روک لینا کی دھمکی دی ہے۔

فلسطین نے آئی سی سی سے کہا ہے کہ گزشتہ سال غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کشی کے دوران ممکنہ جنگی جرائم کے واقعات کی چھان بین کرے۔گذشتہ برس پچاس دن تک غزہ پر اسرائیل کی فوج کشی کی وجہ سے 2200 فلسطینی ہلاک ہو گئے تھے جن میں چار سو سے زیادہ بچے بھی شامل تھے۔اقوام محتدہ میں فلسطینی مندوب ریاض منصور کا کہنا ہے کہ فلسطین آئی سی سی میں اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے خلاف اسرائیل کی طرف سے فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے بارے میں بھی ایک درخواست دائر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

اقوام متحدہ نے سنہ 2012 میں فلسطین کی حیثیت ایک مبصر سے بڑھا کر مبصر ملک کا درجہ دے دیا تھا جس کے بعد فلسطینی کو اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کی رکنیت حاصل کرنے کا حق حاصل ہو گیا تھا۔آئی سی سی میں رکنیت حاصل کرنا مسئلہ فلسطین کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی فلسطینی حکام کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

متعلقہ عنوان :