فرانس میں حملے کے بعد ڈینش اخبار کی سکیورٹی میں اضافہ،صورت حال کو بغور مانیٹرنگ کررہے ہیں، فی الوقت دہشت گردی کے خطرے میں تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے،ڈینش سکیورٹی اور انٹیلی جنس سروس

جمعرات 8 جنوری 2015 08:45

کوپن ہیگن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 جنوری۔2015ء)فرانس میں مزاحیہ ہفت روزہ اخبار کے دفاتر پر حملے کے بعد ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں پیغمبر اسلام کے سب سے پہلے توہین آمیز خاکے شائع کرنے والے اخبار ڑولاند پوستن کے دفاتر کی سکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔ڈینش اخبار برلنگسکے نے اپنی ویب سائٹ پر اطلاع دی ہے کہ ڑولاند پوستن نے ای میل کے ذریعے اپنے عملے کو غیرمعمولی سکیورٹی اقدامات سے آگاہ کیا ہے۔

اس ای میل میں کہا گیا ہے کہ ''کوپن ہیگن میں ہمارے ہیڈکوارٹرز میں اور اس کے ارد گرد سکیورٹی اور نگرانی کا عمل بڑھا دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ ڈنمارک کے مغربی شہر ویبی میں بھی دفاتر کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے''۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ''ہم پیرس میں آج ''چارلی ہیبڈو'' کے دفاتر پر حملے کے بعد صورت حال کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں''۔

(جاری ہے)

اخبار کی ترجمان کرسٹین بلچ نے رابطہ کرنے پر سکیورٹی اقدامات کے حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔

پیرس میں طنزیہ اخبار چارلی ہیبڈو کے دفاتر پر مسلح حملہ آوروں کی فائرنگ سے بارہ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔یادرہے کہ ڑولاند پوستن نے 30 ستمبر 2005ء کو سب سے پہلے توہین آمیز بارہ خاکے شائع کیے تھے۔ان خاکوں کو چارلی ہیبڈونے سنہ 2006ء میں دوبارہ شائع کیا تھا۔ان خاکوں کی اشاعت کے خلاف دنیا بھر میں مسلمانوں نے شدید احتجاج کیا تھا اور بعض مقامات پر پْرتشدد مظاہروں میں ہلاکتیں بھی ہوئی تھیں۔

ان بارہ خاکوں کو بنانے والے ایک آرٹسٹ کرٹ ویسٹرگارڈ پر سنہ 2010ء میں گھر پر ناکام قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا۔کرٹ کا کہنا ہے کہ اس کو پولیس کے تحفظ کی وجہ سے کوئی خوف نہیں ہے۔دریں اثناء ڈینش سکیورٹی اور انٹیلی جنس سروس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ صورت حال کو بغور مانیٹرنگ کررہی ہے۔فی الوقت ڈنمارک میں دہشت گردی کے خطرے میں تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے۔