ملک کی چارہائیکورٹس بارایسوسی ایشنزنے فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کردی، انتظامیہ اپنی ناکامیوں کازلزلہ عدلیہ پرگراناچاہتی ہے ،ملٹری کورٹس کے نام پرسول عدلیہ پرعدم اعتمادجمہوریت پربدنماداغ ہوگا،بارایسوسی ا یشنزکے صدور کی نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

منگل 6 جنوری 2015 09:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن ۔6 جنوری۔2015ء)ملک کی چارہائیکورٹس بارایسوسی ایشنزنے فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کردی ،بارایسوسی ا یشنزکے صدورنے کہاہے کہ انتظامیہ اپنی ناکامیوں کازلزلہ عدلیہ پرگراناچاہتی ہے ،ملٹری کورٹس کے نام پرسول عدلیہ پرعدم اعتمادجمہوریت پربدنماداغ ہوگا۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے لاہورہائیکورٹ بارایسوسی ایشن کے صدرشفقت چوہان نے کہاہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کاحل فوجی عدالتیں نہیں ہیں ،اس سے مزیدمنفی رجحان پیداہوگا۔

ججوں ،گواہوں کوتحفظ فراہم کرناحکومت کاکام ہوتاہے ،فوجی عدالتوں سے بہت سے مسائل پیداہوں گے ۔انہوں نے کہاکہ 8جنوری کوہم وکلاء کنونشن کررہے ہیں ،تمام بارکوشرکت کی دعوت دیں گے اورپھرلائحہ عمل طے کریں گے ،جس میں حکومت کوتجاویزدیں گے کہ فوجی عدالتوں کامعاملہ حل کیاجائے۔

(جاری ہے)

سندھ ہائیکورٹ کے بارایسوسی ایشن کے صدرعابدزبیری نے کہاکہ فوجی عدالتوں کاقیام مناسب نہیں ہے ،پراسیکیوریشن کامسئلہ ہے ،تفتیش کاسسٹم ٹھیک کرناہوگا،فوجی عدالتوں کے قیام سے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی ،پولیس کی خامیوں کودورکرناہوگا،انتظامیہ نے اپنی ناکامیوں کانزلہ عدلیہ پرگرادیاہے ،شہادتیں نہیں آئیں گے توعدلیہ کیاکریگی ،گواہوں کوتحفظ دیناپولیس کاکام ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پشاورہائیکورٹ بارے صدرعیسیٰ خان نے کہاکہ ملٹری کورٹس سول عدلیہ پرعدم اعتمادہے ،جوہماری جمہوریت پربدنماداغ ہوگا،فوجی عدالتوں سے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ تفتیش کے سسٹم کوٹھیک کرناہوگا،بلوچستان بارے کے صدربلال کاسی نے کہاہے کہ فوجی عدالتیں دہشتگردی کے مسئلے کاحل نہیں ہیں ،یہ سول عدلیہ پرعدم اعتمادکااظہارہے ۔انتظامیہ پولیس سسٹم کوٹھیک کرے اورتفتیش کوبہترکرے ،گواہوں کوتحفظ فراہم کرے۔