تھرپارکر میں غذائی قلت سے مزید 7 بچے دم توڑ گئے،93 روز میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 268 ہوگئی

ہفتہ 3 جنوری 2015 09:56

تھرپارکر (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 جنوری۔2015ء) تھرپارکر میں خوراک، میٹھا پانی اور ادویات نہ ملنے سے درجنوں بچے بیمار ہو کر ہسپتالوں میں پہنچ چکے ہیں۔ طبی سہولتوں کی عدم دستیابی سے اِن بیماروں کی زندگی پر بھی موت کے سائے منڈلا رہے ہیں۔ درجنوں دیہات میں میڈیکل ٹیمیں نہیں پہنچ سکیں۔ مسیحاوٴں کے منتظر تھر واسی بے بسی کی تصویر بن گئے ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹ کے مطابق کئی مراکز صحت اور ڈسپنسریوں کی عمارتیں مقامی وڈیروں کے ڈیروں اور باڑوں میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ قبضہ مافیا کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ لاچار مکین اپنے بیمار بچوں کے علاج کیلئے دور دراز علاقوں کا رخ کرنے پر مجبور ہیں۔ تمام تر حکومتی دعووٴں کے باوجود سیکڑوں دیہات میں تاحال گندم تقسیم نہیں کی جا سکی۔ ٹیوب ویل بند جبکہ فلٹریشن پلانٹس ناکارہ ہو چکے ہیں تاہم حکومت سب اچھا ہے کا راگ الاپ رہی ہے۔ تھرپارکر میں غذائی قلت سے مزید سات بچے جاں بحق ہو چکے ہیں جس کے بعد ترانوے روز میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 268 ہو گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :