آئی سی سی میں شمولیت پر اسرائیل، امریکا محمود عباس سے نالاں

جمعہ 2 جنوری 2015 09:43

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 جنوری۔2015ء)دو سال تک فلسطینی ریاست کے قیام اور اسرائیلی تسلط کے خاتمے کی ڈیڈ لائن مقرر کرانے کے سلسلے میں عرب ممالک کی قرارداد کی ناکامی کے بعد فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے عالمی فوجداری عدالت میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے جس پر امریکا اور اسرئیل نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔فلسطینی صدر محمود عباس نے عالمی فوج داری عدالت کے معاہدہ روم پر دستخط کرتے ہوئے اس میں شمولیت کا اعلان کیا۔

انہوں نے گذشتہ روز عالمی عدالت انصاف کے علاوہ تقریباً 20 دوسرے عالمی اداروں میں شمولیت کے معاہدوں پر بھی دستخط کیے۔صدر محمود عباس نے عالمی اداروں میں شمولیت کے معاہدوں پر دستخط ’فتح‘ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور تنظیم آزادی فلسطین کے ایک عظیم الشان اجتماع کے موقع پر کیا۔

(جاری ہے)

فلسطین کے سرکاری ٹیلی ویڑن نے عالمی معاہدوں پر دستخط کی رسم براہ راست نشر کی۔

فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں شمولیت کی درخواست پر امریکا نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عالمی عدالت سے فلسطینی اتھارٹی کا رجوع’غیر تعمیری‘ فیصلہ ہے۔بیان کے مطابق صدر محمود عباس کی جانب سے عالمی عدالت سے رجوع کے فیصلے سے فلسطینی قوم کے مطالبات اور امنگوں کی ترجمانی نہیں ہو گی اور نہ ہی اس نوعیت کے اقدامات سے خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :